الحسکہ کے دیہی علاقے میں بین الاقوامی اتحاد کی قسرک بیس پر دھماکے: شامی رصدگاہ

مشرقی شام میں "بین الاقوامی اتحاد" کے لیے کمک (آرکائیو - شامی رصدگاہ)
مشرقی شام میں "بین الاقوامی اتحاد" کے لیے کمک (آرکائیو - شامی رصدگاہ)
TT

الحسکہ کے دیہی علاقے میں بین الاقوامی اتحاد کی قسرک بیس پر دھماکے: شامی رصدگاہ

مشرقی شام میں "بین الاقوامی اتحاد" کے لیے کمک (آرکائیو - شامی رصدگاہ)
مشرقی شام میں "بین الاقوامی اتحاد" کے لیے کمک (آرکائیو - شامی رصدگاہ)

شام میں انسانی حقوق کی رصدگاہ نے کہا ہے کہ الحسکہ کے دیہی علاقے میں بین الاقوامی اتحاد کی قسرک بیس پر دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں ہیں۔

رصدگاہ نے اتوار کی شام مزید کہا کہ یہ دھماکے اس وقت ہوئے جب علاقے کی فضاؤں میں ڈرون طیارے اڑ رہے تھے۔ جب کہ یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ دھماکے فوجی مشقوں کے باعث ہوئے یا پھر بیس کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

خیال رہے کہ شامی رصدگاہ نے اس سے قبل اطلاع دی تھی کہ پرسوں (ہفتہ کے روز) جنوبی الحسکہ کے دیہی علاقے الشدادی میں امریکی بیس کا علاقہ سخت دھماکے سے لرز اٹھا۔

جبکہ عراقی دھڑوں نے بھی اعلان کیا تھا کہ وہ امریکی اڈوں کو نشانہ بنائیں گے، اور حالیہ ہفتوں میں انہوں نے عراق اور شام میں امریکی افواج کے ٹھکانوں کو میزائلوں اور ڈرونز کے ذریعےنشانہ بنایا ہے۔

پیر-22 ربیع الثاني 1445ہجری، 06 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16414]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]