اونروا کا غزہ کے وسط میں اپنے دو اسکولوں پر بمباری اور بے گھر افراد کے زخمی ہونے کا اعلان

"اونروا" کا لوگو
"اونروا" کا لوگو
TT

اونروا کا غزہ کے وسط میں اپنے دو اسکولوں پر بمباری اور بے گھر افراد کے زخمی ہونے کا اعلان

"اونروا" کا لوگو
"اونروا" کا لوگو

اقوام متحدہ کی مشرق قریب میں فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے امداد اور روزگار کی ایجنسی ( (UNRWA نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ غزہ کی پٹی کے وسط میں اس کے دو اسکولوں کو براہ راست بمباری کا نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں عمارتوں کو نقصان پہنچا اور بے گھر افراد زخمی ہوگئے ہیں، جیسا کہ "عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" نے رپورٹ کیا ہے۔

"اونروا" نے جاری بیان میں کہا کہ فلسطین کے شہر رفح میں اس کے ایک اسکول کے ساتھ والی عمارت پر بمباری کے نتیجے میں اس کے سکول کو بھی نقصان پہنچا اور اس حملے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

ایجنسی نے مزید کہا کہ غزہ کی پٹی کے کچھ علاقوں میں ٹیلی کمیونیکیشن کمپنیاں پہلے ہی کام بند کر چکی ہیں۔

مزید آج فلسطینی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی اور جوال کمپنی نے آج صبح اعلان کیا تھا کہ غزہ کی پٹی میں مواصلات اور انٹرنیٹ کی خدمات کو چلانے کے لیے درکار ایندھن کے ختم ہونے کی وجہ سے چند گھنٹوں کے اندر یہ سہولیات بھی بند ہو جائیں گی۔

خیال رہے کہ اسرائیل کی جانب سے گزشتہ اکتوبر میں غزہ کی پٹی پر حملوں کے آغاز کے بعد گزشتہ ہفتوں کے دوران مواصلات اور انٹرنیٹ کی خدمات بار بار بندش کا شکار ہو رہی ہیں۔

جمعرات-02 جمادى الأولى 1445ہجری، 16 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16424]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]