سوڈان میں جوبا معاہدے پر دستخط کرنے والی مسلح تحریکوں کا غیرجانبداری کے خاتمے اور "ریپڈ سپورٹ" کے خلاف جنگ کا اعلان

دارفور میں "ریپڈ سپورٹ" کی ویڈیو سے لیا گیا ایک اسکرین شاٹ (ایکس) 
دارفور میں "ریپڈ سپورٹ" کی ویڈیو سے لیا گیا ایک اسکرین شاٹ (ایکس) 
TT

سوڈان میں جوبا معاہدے پر دستخط کرنے والی مسلح تحریکوں کا غیرجانبداری کے خاتمے اور "ریپڈ سپورٹ" کے خلاف جنگ کا اعلان

دارفور میں "ریپڈ سپورٹ" کی ویڈیو سے لیا گیا ایک اسکرین شاٹ (ایکس) 
دارفور میں "ریپڈ سپورٹ" کی ویڈیو سے لیا گیا ایک اسکرین شاٹ (ایکس) 

سوڈان میں دارفور ٹریک کے جوبا معاہدے پر دستخط کرنے والی مسلح تحریکوں نے غیر جانبداری کے خاتمے اور تمام محاذوں پر فوجی کاروائیوں میں شرکت کرنے کا اعلان کیا اور "ریپڈ سپورٹ" فورسز کی خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے انہیں "ملک و قوم کی خلاف عداوت پر مبنی طرز عمل اورزندہ رہنے کے حق سمیت انسانیت کے خلاف جرائم قرار دیا۔"

علاوہ ازیں، انہوں نے سوڈان کی وحدت کے ساتھ جڑے رہنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ "سوڈان کو ختم کرنے کے لیے جاری حالیہ ایجنڈے کو ہرگز پورا نہیں ہونے دیں گے۔" مسلح جدوجہد کی تحریکوں کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان، جسے پورٹ سوڈان میں ایک پریس کانفرنس میں پڑھا گیا، میں کہا گیا کہ وہ سوڈان کو ختم کرنے کی اجازت نہیں دیں گے اور نہ ہی دارفور کو سوڈان کو ختم کرنے کا گیٹ وے بننے دیں گے۔ انہوں نے "غیر ملکی حلقوں کی مدد لے کر سوڈان کو ٹکڑے کرنے اور سوڈانی ریاست کے کھنڈرات پر آزاد ریاستیں قائم کرنے کی کوشش کرنے والی قوتوں کو خبردار کیا۔"

بیان میں چاڈ سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ ریپڈ سپورٹ فورسز کی حمایت اور انہیں امدادی سامان کی فراہمی بند کرے، اپنی سرحدوں، فضائی حدود، ہوائی اڈوں اور زمینی راستوں کو کھولے۔ بیان میں عالمی اور علاقائی برادری سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ جنگ کو روکنے اور سوڈان کی وحدت اور خودمختاری کے تحفظ کے لیے واضح موقف اپنائیں، جیسے افریقی یونین نے حالیہ وقت میں دارفور میں ہونے والی خلاف ورزیوں اور "نسل کشی کے جرائم" کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔(...)

جمعہ-03 جمادى الأولى 1445ہجری، 17 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16425]



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]