سوڈان میں جوبا معاہدے پر دستخط کرنے والی مسلح تحریکوں کا غیرجانبداری کے خاتمے اور "ریپڈ سپورٹ" کے خلاف جنگ کا اعلان

دارفور میں "ریپڈ سپورٹ" کی ویڈیو سے لیا گیا ایک اسکرین شاٹ (ایکس) 
دارفور میں "ریپڈ سپورٹ" کی ویڈیو سے لیا گیا ایک اسکرین شاٹ (ایکس) 
TT

سوڈان میں جوبا معاہدے پر دستخط کرنے والی مسلح تحریکوں کا غیرجانبداری کے خاتمے اور "ریپڈ سپورٹ" کے خلاف جنگ کا اعلان

دارفور میں "ریپڈ سپورٹ" کی ویڈیو سے لیا گیا ایک اسکرین شاٹ (ایکس) 
دارفور میں "ریپڈ سپورٹ" کی ویڈیو سے لیا گیا ایک اسکرین شاٹ (ایکس) 

سوڈان میں دارفور ٹریک کے جوبا معاہدے پر دستخط کرنے والی مسلح تحریکوں نے غیر جانبداری کے خاتمے اور تمام محاذوں پر فوجی کاروائیوں میں شرکت کرنے کا اعلان کیا اور "ریپڈ سپورٹ" فورسز کی خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے انہیں "ملک و قوم کی خلاف عداوت پر مبنی طرز عمل اورزندہ رہنے کے حق سمیت انسانیت کے خلاف جرائم قرار دیا۔"

علاوہ ازیں، انہوں نے سوڈان کی وحدت کے ساتھ جڑے رہنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ "سوڈان کو ختم کرنے کے لیے جاری حالیہ ایجنڈے کو ہرگز پورا نہیں ہونے دیں گے۔" مسلح جدوجہد کی تحریکوں کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان، جسے پورٹ سوڈان میں ایک پریس کانفرنس میں پڑھا گیا، میں کہا گیا کہ وہ سوڈان کو ختم کرنے کی اجازت نہیں دیں گے اور نہ ہی دارفور کو سوڈان کو ختم کرنے کا گیٹ وے بننے دیں گے۔ انہوں نے "غیر ملکی حلقوں کی مدد لے کر سوڈان کو ٹکڑے کرنے اور سوڈانی ریاست کے کھنڈرات پر آزاد ریاستیں قائم کرنے کی کوشش کرنے والی قوتوں کو خبردار کیا۔"

بیان میں چاڈ سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ ریپڈ سپورٹ فورسز کی حمایت اور انہیں امدادی سامان کی فراہمی بند کرے، اپنی سرحدوں، فضائی حدود، ہوائی اڈوں اور زمینی راستوں کو کھولے۔ بیان میں عالمی اور علاقائی برادری سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ جنگ کو روکنے اور سوڈان کی وحدت اور خودمختاری کے تحفظ کے لیے واضح موقف اپنائیں، جیسے افریقی یونین نے حالیہ وقت میں دارفور میں ہونے والی خلاف ورزیوں اور "نسل کشی کے جرائم" کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔(...)

جمعہ-03 جمادى الأولى 1445ہجری، 17 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16425]



کویتی حکومت نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر دیا

کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
TT

کویتی حکومت نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر دیا

کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)

کل بدھ کے روز کویت میں سیاسی بحران کے آثار نمودار ہوئے، جنہیں اس نئے امیری دور میں پہلی بار دیکھا گیا، جب امیر کویت کے خطاب کے جواب میں بحث کے دوران ایک نمائندے کی طرف سے کی جانے والی مضمر "توہین" کے خلاف حکومت احتجاج کرتے ہوئے پارلیمانی اجلاس میں شرکت سے غائب رہی۔

قومی اسمبلی کے اسپیکر احمد السعدون کی جانب سے رکن پارلیمنٹ عبدالکریم الکندری کی مداخلت کو پارلیمنٹ سے منسوخ کرنے کے مطالبے کے بعد، نمائندوں کی اکثریت نے (44 ووٹوں کے ساتھ) الکندری کی مداخلت کو منسوخ نہ کرنے کے حق میں ووٹ دیا۔ منسوخی کا مطالبہ کرنے والوں نے مداخلت کو امیر کی ذاتی توہین سے تعبیر کیا، جو آئین کی خلاف ورزی ہے۔

حکومت نے پارلیمنٹ کی کاروائی پر اعتراض کرتے ہوئے کل اجلاس کا بائیکاٹ کیا، لیکن یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ بائیکاٹ آگے بھی جاری رہے گا یا صرف اسی اجلاس تک محدود تھا۔ قومی اسمبلی کے اسپیکر احمد السعدون نے حکومت کی عدم شرکت کے باعث کل کا اجلاس 5 مارچ تک ملتوی کر دیا ہے۔

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]