سوڈان میں جوبا معاہدے پر دستخط کرنے والی مسلح تحریکوں کا غیرجانبداری کے خاتمے اور "ریپڈ سپورٹ" کے خلاف جنگ کا اعلان

دارفور میں "ریپڈ سپورٹ" کی ویڈیو سے لیا گیا ایک اسکرین شاٹ (ایکس) 
دارفور میں "ریپڈ سپورٹ" کی ویڈیو سے لیا گیا ایک اسکرین شاٹ (ایکس) 
TT

سوڈان میں جوبا معاہدے پر دستخط کرنے والی مسلح تحریکوں کا غیرجانبداری کے خاتمے اور "ریپڈ سپورٹ" کے خلاف جنگ کا اعلان

دارفور میں "ریپڈ سپورٹ" کی ویڈیو سے لیا گیا ایک اسکرین شاٹ (ایکس) 
دارفور میں "ریپڈ سپورٹ" کی ویڈیو سے لیا گیا ایک اسکرین شاٹ (ایکس) 

سوڈان میں دارفور ٹریک کے جوبا معاہدے پر دستخط کرنے والی مسلح تحریکوں نے غیر جانبداری کے خاتمے اور تمام محاذوں پر فوجی کاروائیوں میں شرکت کرنے کا اعلان کیا اور "ریپڈ سپورٹ" فورسز کی خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے انہیں "ملک و قوم کی خلاف عداوت پر مبنی طرز عمل اورزندہ رہنے کے حق سمیت انسانیت کے خلاف جرائم قرار دیا۔"

علاوہ ازیں، انہوں نے سوڈان کی وحدت کے ساتھ جڑے رہنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ "سوڈان کو ختم کرنے کے لیے جاری حالیہ ایجنڈے کو ہرگز پورا نہیں ہونے دیں گے۔" مسلح جدوجہد کی تحریکوں کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان، جسے پورٹ سوڈان میں ایک پریس کانفرنس میں پڑھا گیا، میں کہا گیا کہ وہ سوڈان کو ختم کرنے کی اجازت نہیں دیں گے اور نہ ہی دارفور کو سوڈان کو ختم کرنے کا گیٹ وے بننے دیں گے۔ انہوں نے "غیر ملکی حلقوں کی مدد لے کر سوڈان کو ٹکڑے کرنے اور سوڈانی ریاست کے کھنڈرات پر آزاد ریاستیں قائم کرنے کی کوشش کرنے والی قوتوں کو خبردار کیا۔"

بیان میں چاڈ سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ ریپڈ سپورٹ فورسز کی حمایت اور انہیں امدادی سامان کی فراہمی بند کرے، اپنی سرحدوں، فضائی حدود، ہوائی اڈوں اور زمینی راستوں کو کھولے۔ بیان میں عالمی اور علاقائی برادری سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ جنگ کو روکنے اور سوڈان کی وحدت اور خودمختاری کے تحفظ کے لیے واضح موقف اپنائیں، جیسے افریقی یونین نے حالیہ وقت میں دارفور میں ہونے والی خلاف ورزیوں اور "نسل کشی کے جرائم" کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔(...)

جمعہ-03 جمادى الأولى 1445ہجری، 17 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16425]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]