رامی شراب نامی فلسطینی شہری 20 روز تک غزہ کے الشفاء ہسپتال میں پھنسا رہا اور پھر زخمیوں، بے گھر لوگوں اور خوفزدہ بچوں کے درمیان گھنٹوں چلنے کے بعد کل ہفتے کے روز پٹی کے وسط میں پہنچا۔
جب غزہ شہر میں 24 سالہ رامی شراب کے محلے پر بمباری کی گئی تو اس نے اپنی (22 سالہ) بہن حنان، اپنے (11 سالہ) بھائی فارس اور (53 سالہ) والدہ کے ساتھ غزہ کے سب سے بڑے ہسپتال کمپلیکس میں پناہ لی، کیونکہ اسے یقین تھا کہ یہاں انہیں نشانہ نہیں بنایا جائے گا۔
اقوام متحدہ کے مطابق، ہفتے کے روز الشفا ہسپتال سے انخلاء کی کاروائی شروع ہونے سے پہلے رامی کی طرح ہسپتال میں 2,300 افراد موجود تھے۔ جو کہ لڑائیوں اور اسرائیلی ٹینکوں کے محاصرے کے نتیجے میں وہاں پھنس گئے تھے جن میں مریض، زخمی، بے گھر افراد اور ڈاکٹر شامل تھے۔ (...)
اتوار-05 جمادى الأولى 1445ہجری، 19 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16427]