غزہ میں الشفاء ہسپتال کے انخلاء کے بعد بے گھر ہونے والوں کا راستہ طویل ہے

ایک شخص ٹوٹی ہوئی ٹانگ کے ساتھ اپنی بیٹی کو الشفا ہسپتال سے نکلنے کے بعد اٹھا کر لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
ایک شخص ٹوٹی ہوئی ٹانگ کے ساتھ اپنی بیٹی کو الشفا ہسپتال سے نکلنے کے بعد اٹھا کر لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
TT

غزہ میں الشفاء ہسپتال کے انخلاء کے بعد بے گھر ہونے والوں کا راستہ طویل ہے

ایک شخص ٹوٹی ہوئی ٹانگ کے ساتھ اپنی بیٹی کو الشفا ہسپتال سے نکلنے کے بعد اٹھا کر لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
ایک شخص ٹوٹی ہوئی ٹانگ کے ساتھ اپنی بیٹی کو الشفا ہسپتال سے نکلنے کے بعد اٹھا کر لے جا رہا ہے (اے ایف پی)

رامی شراب نامی فلسطینی شہری 20 روز تک غزہ کے الشفاء ہسپتال میں پھنسا رہا اور پھر زخمیوں، بے گھر لوگوں اور خوفزدہ بچوں کے درمیان گھنٹوں چلنے کے بعد کل ہفتے کے روز پٹی کے وسط میں پہنچا۔

جب غزہ شہر میں 24 سالہ رامی شراب کے محلے پر بمباری کی گئی تو اس نے اپنی (22 سالہ) بہن حنان، اپنے (11 سالہ) بھائی فارس اور (53 سالہ) والدہ کے ساتھ غزہ کے سب سے بڑے ہسپتال کمپلیکس میں پناہ لی، کیونکہ اسے یقین تھا کہ یہاں انہیں نشانہ نہیں بنایا جائے گا۔

اقوام متحدہ کے مطابق، ہفتے کے روز الشفا ہسپتال سے انخلاء کی کاروائی شروع ہونے سے پہلے رامی کی طرح ہسپتال میں 2,300 افراد موجود تھے۔ جو کہ لڑائیوں اور اسرائیلی ٹینکوں کے محاصرے کے نتیجے میں وہاں پھنس گئے تھے جن میں مریض، زخمی، بے گھر افراد اور ڈاکٹر شامل تھے۔ (...)

اتوار-05 جمادى الأولى 1445ہجری، 19 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16427]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]