جنگ بندی کے دوران غزہ کو روزانہ 130,000 لیٹر ڈیزل اور گیس کے چار ٹرک فراہم کیے جائیں گے: مصر

گزشتہ اتوار کو ایمبولینسیں غزہ کی پٹی اور مصر کے درمیان رفح بارڈر کراسنگ کرتے ہوئے (ای پی اے)
گزشتہ اتوار کو ایمبولینسیں غزہ کی پٹی اور مصر کے درمیان رفح بارڈر کراسنگ کرتے ہوئے (ای پی اے)
TT

جنگ بندی کے دوران غزہ کو روزانہ 130,000 لیٹر ڈیزل اور گیس کے چار ٹرک فراہم کیے جائیں گے: مصر

گزشتہ اتوار کو ایمبولینسیں غزہ کی پٹی اور مصر کے درمیان رفح بارڈر کراسنگ کرتے ہوئے (ای پی اے)
گزشتہ اتوار کو ایمبولینسیں غزہ کی پٹی اور مصر کے درمیان رفح بارڈر کراسنگ کرتے ہوئے (ای پی اے)

مصر نے کہا ہے کہ آج جمعہ کے روز سے شروع ہونے والی چار روزہ جنگ بندی کے دوران غزہ کو روزانہ 130,000 لیٹر ڈیزل اور گیس کے چار ٹرک فراہم کیے جائیں گے۔

مصر کی سٹیٹ انفارمیشن سروس کی سربراہ ضیاء رشوان نے آج جمعہ کی صبح ایک بیان میں کہا کہ روزانہ 200 امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہوں گے۔

خیال رہے کہ اسرائیل اور تحریک "حماس" کے درمیان چار روزہ جنگ بندی کا آغاز مقامی وقت کے مطابق آج صبح سات بجے ہوا ہے۔

جمعہ-10 جمادى الأولى 1445ہجری، 24 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16432]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]