اسرائیلی فورسز مغربی کنارے میں دراندازی کی ایک نئی لہر کے دوران جنین کے قریب ایک قصبے میں داخل ہو رہی ہیں

اسرائیلی فورسز گزشتہ روز مغربی کنارے کے شہر نابلس میں بلاطہ پناہ گزین کیمپ پر دھاوا بولنے کے دوران (ڈی پی اے)
اسرائیلی فورسز گزشتہ روز مغربی کنارے کے شہر نابلس میں بلاطہ پناہ گزین کیمپ پر دھاوا بولنے کے دوران (ڈی پی اے)
TT

اسرائیلی فورسز مغربی کنارے میں دراندازی کی ایک نئی لہر کے دوران جنین کے قریب ایک قصبے میں داخل ہو رہی ہیں

اسرائیلی فورسز گزشتہ روز مغربی کنارے کے شہر نابلس میں بلاطہ پناہ گزین کیمپ پر دھاوا بولنے کے دوران (ڈی پی اے)
اسرائیلی فورسز گزشتہ روز مغربی کنارے کے شہر نابلس میں بلاطہ پناہ گزین کیمپ پر دھاوا بولنے کے دوران (ڈی پی اے)

فلسطینی خبر رساں ایجنسی نے آج جمعہ کی صبح اطلاع دی ہے کہ فوجی بلڈوزروں سے لیس اسرائیلی فورسز کے بڑے دستوں نے مغربی کنارے کے شہر جنین کے مغرب میں واقع رومانہ قصبے پر دھاوا بول دیا۔

ایجنسی نے نشاندہی کی کہ کم سے کم 30 گاڑیوں کے ساتھ سالم کیمپ کے اندر سے قصبے میں دھاوا بولا گیا۔ دریں اثنا الاقصیٰ ٹی وی چینل نے رپورٹ کیا ہے کہ اس پر نوجوانوں نے انہیں گھریلو ساختہ بموں سے نشانہ بنایا۔

فلسطینی ایجنسی نے یہ بھی کہا کہ نابلس کے مشرق میں بیت فوریک قصبے میں ہونے والی جھڑپوں کے دوران اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ایک نوجوان زخمی ہو گیا ہے۔

ایجنسی نے مقامی ذرائع کے حوالے سے وضاحت کی کہ اسرائیلی فوجی دستے نے پیدل ہی آفیسرز محلے سے قصبے پر حملہ کیا اور شہریوں پر براہ راست فائرنگ کی اور آنسو گیس کے بم برسائے۔

ایجنسی نے مزید کہا کہ اسرائیلی فوج نے الخلیل کے جنوب مغرب میں طبقہ گاؤں پر بھی دھاوا بولا جہاں شہریوں کے ساتھ جھڑپیں شروع ہو گئی ہیں۔

جمعہ-10 جمادى الأولى 1445ہجری، 24 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16432]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]