الراعی نے خالی صدارتی نشست کے سبب لبنانی آرمی چیف کی تقرری کو مسترد کر دیا

الراعی نے خالی صدارتی نشست کے سبب لبنانی آرمی چیف کی تقرری کو مسترد کر دیا
TT

الراعی نے خالی صدارتی نشست کے سبب لبنانی آرمی چیف کی تقرری کو مسترد کر دیا

الراعی نے خالی صدارتی نشست کے سبب لبنانی آرمی چیف کی تقرری کو مسترد کر دیا

لبنان میں مارونائٹ چرچ کے پیٹریارک بیچارا الراعی نے صدارت کی خالی نشست کی روشنی میں ایک بار پھر لبنانی آرمی چیف کا تقرر کرنے سے انکار کرتے ہوئے جمہوریہ کے صدر کے انتخاب کا مطالبہ کیا، تاکہ "تمام سیاسی مسائل حل ہوں اور تمام ریاستی ادارے ان کے حوالے کیے جائیں۔"

خیال رہے کہ آرمی چیف جنرل جوزف عون آئندہ جنوری میں ریٹائر ہو جائیں گے، اور حکومت کو ان کا متبادل تقرر کرنا ہے تاکہ فوج کی قیادتی نشست کو خالی رہنے سے بچایا جا سکے۔ لیکن ابھی نگران حکومت ہے، جسے تقرریاں کرنے کا حق حاصل نہیں ہے، چنانچہ جب تک صدر کا انتخاب نہیں ہو جاتا اور نئی حکومت نہیں بنتی تب تک حکومت مستند نہیں ہوگی۔

الراعی نے اپنے اتوار کے خطبہ میں کہا: "ہم فوج کے اتحاد، استحکام، اس پر اور اس کی قیادت پر اعتماد کو نقصان پہنچانے کی کوششوں کو قبول نہیں کرتے، اور خاص طور پر کہ جب ملک اور اس کی سلامتی آتش فشاں کے دہانے پر ہے۔" (...)

پیر-13 جمادى الأولى 1444 ہجری، 27 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16435]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]