غزہ... جنگ بندی ختم اور جنگ واپس لوٹ آئی

اسرائیلی حملوں میں درجنوں متاثر... غزہ کی پٹی کے علاقوں میں "انخلا کے احکامات"... اور جنوبی لبنان میں دو شہری ہلاک

گذشتہ روز غزہ کی پٹی کے جنوب میں رفح میں ایک گھر کو نشانہ بناتے ہوئے کی جانے والی اسرائیلی بمباری میں زخمی دو بچوں کو غزہ کے لوگ لے جا رہے ہیں (روئٹرز)
گذشتہ روز غزہ کی پٹی کے جنوب میں رفح میں ایک گھر کو نشانہ بناتے ہوئے کی جانے والی اسرائیلی بمباری میں زخمی دو بچوں کو غزہ کے لوگ لے جا رہے ہیں (روئٹرز)
TT

غزہ... جنگ بندی ختم اور جنگ واپس لوٹ آئی

گذشتہ روز غزہ کی پٹی کے جنوب میں رفح میں ایک گھر کو نشانہ بناتے ہوئے کی جانے والی اسرائیلی بمباری میں زخمی دو بچوں کو غزہ کے لوگ لے جا رہے ہیں (روئٹرز)
گذشتہ روز غزہ کی پٹی کے جنوب میں رفح میں ایک گھر کو نشانہ بناتے ہوئے کی جانے والی اسرائیلی بمباری میں زخمی دو بچوں کو غزہ کے لوگ لے جا رہے ہیں (روئٹرز)

گزشتہ روز اسرائیل نے غزہ کی پٹی کے خلاف اپنی جنگ کے ایک نئے مرحلے کا آغاز کرتے ہوئے 7 روزہ انسانی جنگ بندی کا خاتمہ کیا جس کے دوران تحریک "حماس" نے اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے بدلے یرغمال درجنوں اسرائیلی خواتین اور بچوں کو رہا کیا۔

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے کل شام کہا کہ "حماس صرف طاقت کو سمجھتی ہے"، اور اسرائیل اپنے جنگی اہداف حاصل کرنے تک اس پر حملے جاری رکھے گا۔ اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں "انخلاء کے علاقوں" کا نقشہ جاری کیا ہے۔

"حماس" کی وزارت صحت کے مطابق، کل (جمعہ) صبح سے اسرائیلی طیاروں نے شمالی، جنوبی اور وسطی غزہ کی پٹی پر پے درپے پرتشدد حملوں کا آغاز کر دیا ہے، جس میں تین صحافیوں سمیت 178 فلسطینی جان بحق اور 500 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔

دوسری جانب غزہ کی پٹی سے فلسطینی دھڑوں نے اسرائیلی قصبوں کی جانب راکٹوں کا ایک بیراج فائر کیا۔

پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر فلیپو گرانڈی نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں فوجی کارروائیوں کا دوبارہ آغاز "تباہ کن" امر ہے۔

جب کہ مصری اور قطری ذرائع نے جنگ بندی کے خاتمے کے باوجود حالیہ وقت میں فوجی کارروائیاں روکنے کے بارے میں بات چیت کا اشارہ کیا ہے۔ (...)

ہفتہ-18 جمادى الأولى 1445ہجری، 02 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16440]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]