غزہ پر بمباری میں فلسطینی سول ڈیفنس کے 3 افراد شہید اور دیگر زخمی

جنگ بندی کے خاتمے کے بعد مسلسل بمباری کے نتیجے میں غزہ میں اٹھنے والے دھوئیں کی اسرائیل کی طرف سے لی گئی تصویر (روئٹرز)
جنگ بندی کے خاتمے کے بعد مسلسل بمباری کے نتیجے میں غزہ میں اٹھنے والے دھوئیں کی اسرائیل کی طرف سے لی گئی تصویر (روئٹرز)
TT

غزہ پر بمباری میں فلسطینی سول ڈیفنس کے 3 افراد شہید اور دیگر زخمی

جنگ بندی کے خاتمے کے بعد مسلسل بمباری کے نتیجے میں غزہ میں اٹھنے والے دھوئیں کی اسرائیل کی طرف سے لی گئی تصویر (روئٹرز)
جنگ بندی کے خاتمے کے بعد مسلسل بمباری کے نتیجے میں غزہ میں اٹھنے والے دھوئیں کی اسرائیل کی طرف سے لی گئی تصویر (روئٹرز)

آج (بروز پیر) فلسطینی میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ غزہ میں بمباری کے نتیجے میں سول ڈیفنس سروس کے تین افراد مارے گئے ہیں۔

اسرائیلی جنگی طیاروں کی غزہ کی پٹی پر تقریباً دو ماہ سے جاری فضائی بمباری کے نتیجے میں تقریباً 16,000 افراد ہلاک اور 40,000 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

فلسطینی ٹی وی چینل "الاقصیٰ" نے یہ بتایا ہے کہ ایمبولینس اور ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر شدید زخمی ہیں، جب کہ میڈیا کے ترجمان کو معمولی زخم آئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ عملے کے کچھ افراد کو مختلف زخم آئے ہیں۔

پیر-20 جمادى الأولى 1445ہجری، 04 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16442]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]