غزہ پر بمباری میں فلسطینی سول ڈیفنس کے 3 افراد شہید اور دیگر زخمی

جنگ بندی کے خاتمے کے بعد مسلسل بمباری کے نتیجے میں غزہ میں اٹھنے والے دھوئیں کی اسرائیل کی طرف سے لی گئی تصویر (روئٹرز)
جنگ بندی کے خاتمے کے بعد مسلسل بمباری کے نتیجے میں غزہ میں اٹھنے والے دھوئیں کی اسرائیل کی طرف سے لی گئی تصویر (روئٹرز)
TT

غزہ پر بمباری میں فلسطینی سول ڈیفنس کے 3 افراد شہید اور دیگر زخمی

جنگ بندی کے خاتمے کے بعد مسلسل بمباری کے نتیجے میں غزہ میں اٹھنے والے دھوئیں کی اسرائیل کی طرف سے لی گئی تصویر (روئٹرز)
جنگ بندی کے خاتمے کے بعد مسلسل بمباری کے نتیجے میں غزہ میں اٹھنے والے دھوئیں کی اسرائیل کی طرف سے لی گئی تصویر (روئٹرز)

آج (بروز پیر) فلسطینی میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ غزہ میں بمباری کے نتیجے میں سول ڈیفنس سروس کے تین افراد مارے گئے ہیں۔

اسرائیلی جنگی طیاروں کی غزہ کی پٹی پر تقریباً دو ماہ سے جاری فضائی بمباری کے نتیجے میں تقریباً 16,000 افراد ہلاک اور 40,000 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

فلسطینی ٹی وی چینل "الاقصیٰ" نے یہ بتایا ہے کہ ایمبولینس اور ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر شدید زخمی ہیں، جب کہ میڈیا کے ترجمان کو معمولی زخم آئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ عملے کے کچھ افراد کو مختلف زخم آئے ہیں۔

پیر-20 جمادى الأولى 1445ہجری، 04 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16442]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]