شکری نے واشنگٹن میں مصر کے موقف کا اعادہ کیا کہ وہ بے گھر فلسطینیوں کی نقل مکانی یا ان کی دوبارہ آباد کاری کو مسترد کرتا ہے

انہوں نے امریکی دورے کے دوران غزہ میں فوری جنگ بندی کو ترجیح دینے پر زور دیا

کل منگل کے روز بے گھر فلسطینی لوگ خان یونس سے رفح کی جانب جاتے ہوئے (ڈی پی اے)
کل منگل کے روز بے گھر فلسطینی لوگ خان یونس سے رفح کی جانب جاتے ہوئے (ڈی پی اے)
TT

شکری نے واشنگٹن میں مصر کے موقف کا اعادہ کیا کہ وہ بے گھر فلسطینیوں کی نقل مکانی یا ان کی دوبارہ آباد کاری کو مسترد کرتا ہے

کل منگل کے روز بے گھر فلسطینی لوگ خان یونس سے رفح کی جانب جاتے ہوئے (ڈی پی اے)
کل منگل کے روز بے گھر فلسطینی لوگ خان یونس سے رفح کی جانب جاتے ہوئے (ڈی پی اے)

مصری وزارت خارجہ کے ترجمان احمد ابو زید نے کہا ہے کہ وزیر خارجہ سامح شکری نے اپنے موجودہ دورہ امریکہ کے دوران غزہ کی پٹی میں فوری جنگ بندی پر زور دینے، فلسطینی شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے اور منظم انداز میں انسانی امداد پہنچانے کو یقینی بنانے پر زور دیا ہے۔

مصری ترجمان ابو زید نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ شکری نے اپنے ملک کے موقف کی بھی توثیق کی کہ "وہ فلسطینی پناہ گزینوں اور بے گھر افراد کی جبری نقل مکانی یا انہیں اپنی سرزمین سے باہر دوبارہ آباد کرنے کی تمام صورتوں کو مسترد کرتے ہیں۔" انہوں نے مصر کی خواہش کا بھی اظہار کیا کہ وہ چاہتا ہے کہ امریکی انتظامیہ اس کی مخالفت کا احترام کرے۔"

ترجمان نے بتایا کہ شکری نے اپنے دورے کا آغاز امریکی سینیٹ کے رہنماؤں سے ملاقاتوں سے کیا۔

بدھ-22 جمادى الأول 1444 ہجری، 06 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16444]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]