شکری نے واشنگٹن میں مصر کے موقف کا اعادہ کیا کہ وہ بے گھر فلسطینیوں کی نقل مکانی یا ان کی دوبارہ آباد کاری کو مسترد کرتا ہے

انہوں نے امریکی دورے کے دوران غزہ میں فوری جنگ بندی کو ترجیح دینے پر زور دیا

کل منگل کے روز بے گھر فلسطینی لوگ خان یونس سے رفح کی جانب جاتے ہوئے (ڈی پی اے)
کل منگل کے روز بے گھر فلسطینی لوگ خان یونس سے رفح کی جانب جاتے ہوئے (ڈی پی اے)
TT

شکری نے واشنگٹن میں مصر کے موقف کا اعادہ کیا کہ وہ بے گھر فلسطینیوں کی نقل مکانی یا ان کی دوبارہ آباد کاری کو مسترد کرتا ہے

کل منگل کے روز بے گھر فلسطینی لوگ خان یونس سے رفح کی جانب جاتے ہوئے (ڈی پی اے)
کل منگل کے روز بے گھر فلسطینی لوگ خان یونس سے رفح کی جانب جاتے ہوئے (ڈی پی اے)

مصری وزارت خارجہ کے ترجمان احمد ابو زید نے کہا ہے کہ وزیر خارجہ سامح شکری نے اپنے موجودہ دورہ امریکہ کے دوران غزہ کی پٹی میں فوری جنگ بندی پر زور دینے، فلسطینی شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے اور منظم انداز میں انسانی امداد پہنچانے کو یقینی بنانے پر زور دیا ہے۔

مصری ترجمان ابو زید نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ شکری نے اپنے ملک کے موقف کی بھی توثیق کی کہ "وہ فلسطینی پناہ گزینوں اور بے گھر افراد کی جبری نقل مکانی یا انہیں اپنی سرزمین سے باہر دوبارہ آباد کرنے کی تمام صورتوں کو مسترد کرتے ہیں۔" انہوں نے مصر کی خواہش کا بھی اظہار کیا کہ وہ چاہتا ہے کہ امریکی انتظامیہ اس کی مخالفت کا احترام کرے۔"

ترجمان نے بتایا کہ شکری نے اپنے دورے کا آغاز امریکی سینیٹ کے رہنماؤں سے ملاقاتوں سے کیا۔

بدھ-22 جمادى الأول 1444 ہجری، 06 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16444]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]