میقاتی "شامی پناہ گزینوں کے سبب" لبنان کی تباہی سے خبردار کر رہے ہیں

میقاتی اور وزیر خارجہ عبداللہ بوحبیب سوئٹزرلینڈ میں عالمی پناہ گزین فورم میں شرکت کے دوران (قومی ایجنسی)
میقاتی اور وزیر خارجہ عبداللہ بوحبیب سوئٹزرلینڈ میں عالمی پناہ گزین فورم میں شرکت کے دوران (قومی ایجنسی)
TT

میقاتی "شامی پناہ گزینوں کے سبب" لبنان کی تباہی سے خبردار کر رہے ہیں

میقاتی اور وزیر خارجہ عبداللہ بوحبیب سوئٹزرلینڈ میں عالمی پناہ گزین فورم میں شرکت کے دوران (قومی ایجنسی)
میقاتی اور وزیر خارجہ عبداللہ بوحبیب سوئٹزرلینڈ میں عالمی پناہ گزین فورم میں شرکت کے دوران (قومی ایجنسی)

لبنان کے وزیر اعظم نجیب میقاتی نے دنیا سے اپیل کی ہے کہ وہ شامی پناہ گزینوں کے بحران سے نمٹنے کے لیے لبنان کی مدد کریں، انہوں نے خبردار کیا کہ ملک "مکمل طور پر تباہی کے دہانے پر ہے... اور ہم ہاتھ پہ ہاتھ دھرے نہیں بیٹھیں گے۔" انہوں نے اعلان کیا کہ عالمی بینک کی تازہ رپورٹ کے مطابق شامی پناہ گزینوں پر خرچ کا تخمینہ دسیوں ارب ڈالر ہے۔

میقاتی نے یہ اپیل جنیوا میں عالمی پناہ گزین فورم میں شرکت کے دوران کی، جہاں انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ "شامی پناہ گزینوں سے نمٹنے کے چیلنج میں حصہ لیں اور اسے ترجیحات کی فہرست میں شامل کریں۔" انہوں نے کہا: "ہم ہاتھ پہ ہاتھ دھرے نہیں بیٹھیں گے تاکہ پے در پے بحرانوں کا شکار ہوتے رہیں اور کچھ لوگ ہمیں متبادل وطن سمجھیں، بلکہ ہم اپنے وطن کو بچائیں گے اور خود کو مضبوط کریں گے، کیونکہ یہ حق ہمیں ہی حاصل ہے کہ ہم اپنے ملک میں فخر اور وقار کے ساتھ رہیں۔ (…)

جمعرات-01 جمادى الآخر 1445 ہجری، 14 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16452]



کویتی حکومت نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر دیا

کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
TT

کویتی حکومت نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر دیا

کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)

کل بدھ کے روز کویت میں سیاسی بحران کے آثار نمودار ہوئے، جنہیں اس نئے امیری دور میں پہلی بار دیکھا گیا، جب امیر کویت کے خطاب کے جواب میں بحث کے دوران ایک نمائندے کی طرف سے کی جانے والی مضمر "توہین" کے خلاف حکومت احتجاج کرتے ہوئے پارلیمانی اجلاس میں شرکت سے غائب رہی۔

قومی اسمبلی کے اسپیکر احمد السعدون کی جانب سے رکن پارلیمنٹ عبدالکریم الکندری کی مداخلت کو پارلیمنٹ سے منسوخ کرنے کے مطالبے کے بعد، نمائندوں کی اکثریت نے (44 ووٹوں کے ساتھ) الکندری کی مداخلت کو منسوخ نہ کرنے کے حق میں ووٹ دیا۔ منسوخی کا مطالبہ کرنے والوں نے مداخلت کو امیر کی ذاتی توہین سے تعبیر کیا، جو آئین کی خلاف ورزی ہے۔

حکومت نے پارلیمنٹ کی کاروائی پر اعتراض کرتے ہوئے کل اجلاس کا بائیکاٹ کیا، لیکن یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ بائیکاٹ آگے بھی جاری رہے گا یا صرف اسی اجلاس تک محدود تھا۔ قومی اسمبلی کے اسپیکر احمد السعدون نے حکومت کی عدم شرکت کے باعث کل کا اجلاس 5 مارچ تک ملتوی کر دیا ہے۔

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]