امریکی سفارت خانے پر حملہ آوروں میں سے کچھ عراقی سیکورٹی سروسز سے "منسلک" ہیں

امریکی سفارت خانے پر حملہ آوروں میں سے کچھ عراقی سیکورٹی سروسز سے "منسلک" ہیں
TT

امریکی سفارت خانے پر حملہ آوروں میں سے کچھ عراقی سیکورٹی سروسز سے "منسلک" ہیں

امریکی سفارت خانے پر حملہ آوروں میں سے کچھ عراقی سیکورٹی سروسز سے "منسلک" ہیں

عراقی حکام نے بغداد میں امریکی سفارت خانے کو نشانہ بنانے والے میزائل حملے کے ایک ہفتے بعد انکشاف کیا ہے کہ کچھ حملہ آور سرکاری سیکورٹی سروسز سے "منسلک" تھے۔

مسلح افواج کے جنرل کمانڈر کے ترجمان میجر جنرل یحییٰ رسول نے کل جمعرات کے روز ایک پریس بیان میں کہا کہ "سیکورٹی سروسز ایسے عناصر کو گرفتار کرنے میں کامیاب رہی جنہوں نے سفارت خانے اور نیشنل سیکورٹی کے ہیڈ کوارٹر پر حملہ کیا۔" انہوں نے اس حملے کو "خودمختاری پر حملہ قرار دیا، جس پر خاموش نہیں رہا جا سکتا۔"

جنرل یحییٰ رسول نے مزید کہا: "بدقسمتی سے، حملے میں ملوث افراد میں سے کچھ کا تعلق سیکورٹی اداروں سے ہے، عدالت کی جانب سے ان کے خلاف تحقیقات کے احکامات جاری کیے جانے کے بعد ان میں سے متعدد کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ باقیوں کی گرفتاری کے لیے ابھی تلاش کا سلسلہ جاری ہے۔"

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے کے دوران، امریکی حکام نے عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی کی حکومت پر دباؤ ڈالا تھا کہ وہ "سفارت خانے کی عمارت پر حملے کرنے والے افراد کو گرفتار کرنے کے لیے کچھ کریں،" اور انہیں بار بار "اپنے دفاع کا حق" استعمال کرنے کی دھمکی دی۔ (…)

جمعہ-02 جمادى الآخر 1445ہجری، 15 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16453]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]