رفح میں "حماس" کا "فنانسر" جان بحق... اور "القسام" کی تل ابیب پر بمباری

اسرائیل غزہ میں اپنی کھلی جنگ جاری رکھے ہوئے ہے... اور "قبضے کے منصوبوں" کے خدشات میں اضافہ

رفح سے لی گئی ایک تصویر جس میں منگل کے روز اسرائیلی بمباری کے دوران جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر خان یونس سے دھواں اٹھتا ہوا دکھائی دے رہا ہے (اے ایف پی)
رفح سے لی گئی ایک تصویر جس میں منگل کے روز اسرائیلی بمباری کے دوران جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر خان یونس سے دھواں اٹھتا ہوا دکھائی دے رہا ہے (اے ایف پی)
TT

رفح میں "حماس" کا "فنانسر" جان بحق... اور "القسام" کی تل ابیب پر بمباری

رفح سے لی گئی ایک تصویر جس میں منگل کے روز اسرائیلی بمباری کے دوران جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر خان یونس سے دھواں اٹھتا ہوا دکھائی دے رہا ہے (اے ایف پی)
رفح سے لی گئی ایک تصویر جس میں منگل کے روز اسرائیلی بمباری کے دوران جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر خان یونس سے دھواں اٹھتا ہوا دکھائی دے رہا ہے (اے ایف پی)

اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں 74ویں روز بھی کھلی جنگ جاری رکھی اور اس دوران اسرائیل نے غزہ کی پٹی کے وسیع علاقوں پر بمباری کی، جو کہ امریکہ اور یورپ کی جانب سے وسیع پیمانے پر لڑائی کو ختم کرتے ہوئے ٹارگٹڈ (سرجیکل) حملوں کے مرحلے میں داخل ہونے کے دباؤ کے باوجود ہے۔ دریں اثناء، "القسام بریگیڈز" نے کئی روز کے وقفے کے بعد اس کے جواب میں تل ابیب پر بمباری کی۔

غزہ کی پٹی کے شمالی علاقوں اور جنوب میں خان یونس میں لڑائی شدت اختیار کر گئی ہے۔ اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے "حماس" کے مزید ارکان کو ہلاک کیا اور قیادت کے ٹھکانوں پر چھاپے مارے اور سینکڑوں راکٹ اور گولہ بارود برآمد کیا۔ علاوہ ازیں غزہ کی پٹی کی ایک معروف کاروباری شخصیت صبحی فراونہ کو بھی قتل کر دیا ہے، جس پر ان کی ملکیتی ایکسچینج شاپ کے ذریعے "دسیوں ملین ڈالر حماس کو منتقل کرنے" کا الزام  لگایا گیا تھا۔

فوج نے اعلان کیا کہ اس کی افواج نے رفح کے کاروباری شخص صبحی فراونہ کو فضائی حملے میں نشانہ بنا کر ختم کرنے میں کامیاب ہو گئی ہیں، جو "حماس" کے مسلح ونگ "القسام بریگیڈز" کی سرگرمیوں کے لیے دسیوں ملین ڈالر منتقل کرنے میں ملوث تھے۔ (...)

بدھ-07 جمادى الآخر 1445ہجری، 20 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16458]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]