اسرائیل نے غزہ میں ایک "نیا محاذ" کھول دیا

ایک فلسطینی بچہ کل غزہ کی پٹی کے جنوبی علاقے رفح میں اسرائیلی حملے سے تباہ ہونے والے مکان کے ملبے پر سے گزر رہا ہے (روئٹرز)
ایک فلسطینی بچہ کل غزہ کی پٹی کے جنوبی علاقے رفح میں اسرائیلی حملے سے تباہ ہونے والے مکان کے ملبے پر سے گزر رہا ہے (روئٹرز)
TT

اسرائیل نے غزہ میں ایک "نیا محاذ" کھول دیا

ایک فلسطینی بچہ کل غزہ کی پٹی کے جنوبی علاقے رفح میں اسرائیلی حملے سے تباہ ہونے والے مکان کے ملبے پر سے گزر رہا ہے (روئٹرز)
ایک فلسطینی بچہ کل غزہ کی پٹی کے جنوبی علاقے رفح میں اسرائیلی حملے سے تباہ ہونے والے مکان کے ملبے پر سے گزر رہا ہے (روئٹرز)

اسرائیلی فوج نے کل غزہ کی پٹی میں اپنے زمینی حملے میں توسیع کرتے ہوئے پٹی کے وسط میں ایک نیا محاذ کھولنے کی دھمکی دی، جو کہ شمالی اور جنوبی محاذوں پر لڑائیوں کے جاری رہنے کے ساتھ ہے۔

جب کہ یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب سلامتی کونسل نے کئی دنوں کے مشکل مذاکرات اور بار بار التوا کے بعد غزہ کے لیے انسانی امداد میں اضافے کی قرارداد پر ووٹنگ کرائی ہے۔ اسرائیلی فوج نے کل جمعہ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں البریج کے رہائشیوں کو فوری طور پر جنوب کی طرف منتقل ہونے کا حکم دیا، جو زمینی حملے کے ایک نئے محور کی نشاندہی کرتا ہے۔ جیسا کہ اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد تحریک "حماس" کو ختم کرنا ہے۔ (...)

ہفتہ-10 جمادى الآخر 1445ہجری، 23 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16461]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]