مغربی کنارے میں اسرائیلی ڈرون طیاروں کی بمباری میں 6 فلسطینی ہلاک

مغربی کنارے میں طولکرم میں دھماکے کے بعد دھواں اٹھ رہا ہے (روئٹرز)
مغربی کنارے میں طولکرم میں دھماکے کے بعد دھواں اٹھ رہا ہے (روئٹرز)
TT

مغربی کنارے میں اسرائیلی ڈرون طیاروں کی بمباری میں 6 فلسطینی ہلاک

مغربی کنارے میں طولکرم میں دھماکے کے بعد دھواں اٹھ رہا ہے (روئٹرز)
مغربی کنارے میں طولکرم میں دھماکے کے بعد دھواں اٹھ رہا ہے (روئٹرز)

آج صبح سویرے شمالی مغربی کنارے کے شہر طولکرم کے مشرق میں واقع نور شمس کیمپ میں اسرائیلی ڈرون کی بمباری کے نتیجے میں 6 فلسطینی نوجوان ہلاک ہو گئے ہیں۔

فلسطینی نیوز اینڈ انفارمیشن ایجنسی (وفا) کے مطابق، “شہر کے شہید ثابت ثابت گورنمنٹ ہسپتال نے اعلان کیا ہے کہ کیمپ پر اسرائیلی ڈرون طیاروں کی بمباری کے نتیجے میں شہید ہونے والے 6 افراد اور متعدد زخمی افراد کو ہسپتال پہنچا دیا گیا، جو کہ قابض فورسز کی طرف سے زخمیوں کو ہسپتال پہنچانے والی ایمبولینسوں کی راہ میں ایک گھنٹنے تک رکاوٹ کے بعد ہے۔

اسرائیلی فورسز نے طولکرم شہر اور نور شمس کیمپ پر دھاوا بولا، جب کہ فلسطینی ایجنسی نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی فورسز نے اپنی فوجی گاڑیوں اور بلڈوزروں کے ساتھ مغربی محور سے شہر پر دھاوا بولا اور "شہر کی مختلف گلیوں اور محلوں میں گھومتے رہے، جب کہ فورسز کا ایک اور گروپ عدالتی اسکوائر سے شہر کے مشرق میں نور شمس کیمپ کی طرف بڑھا اور المنشیہ کے محلے میں جمع ہو کر اس کا سخت محاصرہ کر لیا۔"

فورسز نے کیمپ کے مختلف محلوں بالخصوص المنشیہ، المحجر، الجورہ، الدمج اور جبل النصر کے علاقوں میں شہریوں کے گھروں پر دھاوا بولا اور ان کے اندر وسیع پیمانے پر تلاشی لی اور مالکان سے پوچھ گچھ کے بعد گھریلوں اشیاء کو تباہ کر دیا۔

ایجنسی نے مزید کہا کہ اسرائیلی فوجی، کیمپ کے اندر اور اردگرد کی بلند عمارتوں کی چھتوں پر چڑھ گئے اور انہیں نگرانی کی چوکیوں میں تبدیل کر دیا۔ جب کہ بلڈوزر نے کیمپ کی مرکزی گلیوں، اس کے چوک اور المنشیہ محلے میں بنیادی ڈھانچے کو بلڈوز کر دیا۔ (...)

بدھ-14 جمادى الآخر 1445ہجری، 27 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16465]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]