حکومت، عراق میں بین الاقوامی اتحاد کی موجودگی کو ختم کرنے کی طرف بڑھ رہی ہے: السودانی

السوڈانی اور سانچیز (عراقی نیوز ایجنسی)
السوڈانی اور سانچیز (عراقی نیوز ایجنسی)
TT

حکومت، عراق میں بین الاقوامی اتحاد کی موجودگی کو ختم کرنے کی طرف بڑھ رہی ہے: السودانی

السوڈانی اور سانچیز (عراقی نیوز ایجنسی)
السوڈانی اور سانچیز (عراقی نیوز ایجنسی)

آج جمعرات کے روز عراقی خبر رساں ایجنسی نے عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی کے حوالے سے کہا ہے کہ ان کے ملک کی حکومت عراق میں بین الاقوامی اتحاد کی موجودگی کو ختم کرنے کی طرف بڑھ رہی ہے۔

ایجنسی کے مطابق، عراقی وزیر اعظم نے اپنے ہسپانوی ہم منصب پیڈرو سانچیز کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں عراقی اڈوں کے خلاف "دشمنانہ حملوں" کو مسترد کرتے ہوئے خبردار کیا کہ ان سے ملک کا استحکام متاثر ہوتا ہے۔

دریں اثناء، السودانی نے سفارتی مشنوں کے تحفظ اور حمایت کے لیے اپنے ملک کی حکومت کی صلاحیتوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی اتحادی افواج کی موجودگی معاونت اور مشورے کے دائرے میں ہونی چاہیے۔

خیال رہے کہ یہ بین الاقوامی اتحاد ستمبر 2014 میں تنظیم "داعش" کے خلاف تشکیل دیا گیا تھا۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]