غزہ میں شہریوں کی ہلاکتوں میں اضافے کے ساتھ اسرائیل کی کاروائیوں میں تیزی

غزہ کی پٹی کے وسط پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی شخص زخمی بچی کو اٹھائے ہوئے ہے (اے پی)
غزہ کی پٹی کے وسط پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی شخص زخمی بچی کو اٹھائے ہوئے ہے (اے پی)
TT

غزہ میں شہریوں کی ہلاکتوں میں اضافے کے ساتھ اسرائیل کی کاروائیوں میں تیزی

غزہ کی پٹی کے وسط پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی شخص زخمی بچی کو اٹھائے ہوئے ہے (اے پی)
غزہ کی پٹی کے وسط پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی شخص زخمی بچی کو اٹھائے ہوئے ہے (اے پی)

اسرائیلی فوج نے کل جمعرات کے روز وسطی اور جنوبی غزہ پر حملوں اور اپنی زمینی کاروائیوں کو تیز کر دیا، جب کہ پٹی میں شہریوں کو متاثر کرنے والے "سنگین خطرے" کے بارے میں بین الاقوامی انتباہات جاری کیے جا رہے ہیں، جیسا کہ تحریک "حماس" کے اعداد و شمار کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد 21 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔

فلسطینی سرزمین اور دیگر محاذوں پر تنازعہ کے دائرہ کار میں توسیع کے خدشے کے دوران اسرائیلی فوج نے کل جمعرات کی صبح مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقوں اور خاص طور پر رام اللہ شہر پر دھاوا بولا جس کے دوران ایک شخص ہلاک ہو گیا۔ دریں اثناء اسرائیلی چیف آف اسٹاف نے لبنانی "حزب اللہ" کے خلاف شمالی محاذ سمیت دیگر محاذوں کے لیے فوج کی "اعلیٰ" تیاری کی تصدیق کی۔

جمعرات کے روز "حماس" حکومت کی وزارت صحت نے نصیرات اور دیر البلح کیمپوں کو رات کے وقت نشانہ بناتے ہوئے حملوں کی اطلاع دی۔

دوسری جانب، اسرائیلی فوج نے جنوبی غزہ کے بڑے شہر خان یونس میں، جو کچھ عرصے سے زمینی کارروائیوں کا مرکز بنا ہوا ہے، اور وسطی غزہ کی پٹی میں قائم کیمپوں میں اپنی کارروائیاں جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ (...)

جمعہ-16 جمادى الآخر 1445 ہجری، 29 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16467]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]