شمال کے بعد... اسرائیل غزہ کے وسط کو خالی کروا رہا ہے

وولکر ترک "الشرق الاوسط" سے: غزہ کی پٹی میں کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے اور نصف ملین فلسطینی قحط کے خطرے سے دوچار ہیں

کل غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر رفح پر اسرائیلی بمباری سے تباہ ہونے والے ایک گھر کے ملبے پر بیٹھے بچے (اے ایف پی)
کل غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر رفح پر اسرائیلی بمباری سے تباہ ہونے والے ایک گھر کے ملبے پر بیٹھے بچے (اے ایف پی)
TT

شمال کے بعد... اسرائیل غزہ کے وسط کو خالی کروا رہا ہے

کل غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر رفح پر اسرائیلی بمباری سے تباہ ہونے والے ایک گھر کے ملبے پر بیٹھے بچے (اے ایف پی)
کل غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر رفح پر اسرائیلی بمباری سے تباہ ہونے والے ایک گھر کے ملبے پر بیٹھے بچے (اے ایف پی)

گزشتہ روز اسرائیلی فوج نے وسطی غزہ میں اپنی زمینی کاروائیوں کو تیز کر دیا، جس کے نتیجے میں پٹی کے جنوب کی طرف بڑے پیمانے پر نقل مکانی شروع ہو گئی ہے، جب کہ یہ اسرائیلی فوج کی زمینی کاروائی کے پہلے ہفتوں کے بعد شمالی غزہ آبادی سے تقریباً خالی ہو گیا ہے، کیونکہ اس نے یہاں کی آبادی سے جنوب کی سمت چلے جانے کا مطالبہ کیا تھا۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق، وسطی پٹی پر اسرائیلی بمباری سے فرار ہونے والے دسیوں ہزار افراد جنوبی سمت کے آخری علاقے رفح پہنچ گئے ہیں جو پہلے سے ہی پُر ہجوم علاقہ ہے۔

غزہ کے رہائشیوں نے بتایا کہ گزشتہ روز درجنوں افراد مارے گئے جب کہ بے گھر افراد کی ایک بڑی تعداد گاڑیوں پر اور پیدل رفح پہنچی ہے اور جن لوگوں کو پرہجوم پناہ گاہوں میں جگہ نہیں ملی انہوں نے سڑکوں کے اطراف خیمے لگا لیے ہیں۔ (...)

ہفتہ-17 جمادى الآخر 1445ہجری، 30 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16468]



کویتی حکومت نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر دیا

کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
TT

کویتی حکومت نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر دیا

کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)

کل بدھ کے روز کویت میں سیاسی بحران کے آثار نمودار ہوئے، جنہیں اس نئے امیری دور میں پہلی بار دیکھا گیا، جب امیر کویت کے خطاب کے جواب میں بحث کے دوران ایک نمائندے کی طرف سے کی جانے والی مضمر "توہین" کے خلاف حکومت احتجاج کرتے ہوئے پارلیمانی اجلاس میں شرکت سے غائب رہی۔

قومی اسمبلی کے اسپیکر احمد السعدون کی جانب سے رکن پارلیمنٹ عبدالکریم الکندری کی مداخلت کو پارلیمنٹ سے منسوخ کرنے کے مطالبے کے بعد، نمائندوں کی اکثریت نے (44 ووٹوں کے ساتھ) الکندری کی مداخلت کو منسوخ نہ کرنے کے حق میں ووٹ دیا۔ منسوخی کا مطالبہ کرنے والوں نے مداخلت کو امیر کی ذاتی توہین سے تعبیر کیا، جو آئین کی خلاف ورزی ہے۔

حکومت نے پارلیمنٹ کی کاروائی پر اعتراض کرتے ہوئے کل اجلاس کا بائیکاٹ کیا، لیکن یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ بائیکاٹ آگے بھی جاری رہے گا یا صرف اسی اجلاس تک محدود تھا۔ قومی اسمبلی کے اسپیکر احمد السعدون نے حکومت کی عدم شرکت کے باعث کل کا اجلاس 5 مارچ تک ملتوی کر دیا ہے۔

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]