شمال کے بعد... اسرائیل غزہ کے وسط کو خالی کروا رہا ہے

وولکر ترک "الشرق الاوسط" سے: غزہ کی پٹی میں کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے اور نصف ملین فلسطینی قحط کے خطرے سے دوچار ہیں

کل غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر رفح پر اسرائیلی بمباری سے تباہ ہونے والے ایک گھر کے ملبے پر بیٹھے بچے (اے ایف پی)
کل غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر رفح پر اسرائیلی بمباری سے تباہ ہونے والے ایک گھر کے ملبے پر بیٹھے بچے (اے ایف پی)
TT

شمال کے بعد... اسرائیل غزہ کے وسط کو خالی کروا رہا ہے

کل غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر رفح پر اسرائیلی بمباری سے تباہ ہونے والے ایک گھر کے ملبے پر بیٹھے بچے (اے ایف پی)
کل غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر رفح پر اسرائیلی بمباری سے تباہ ہونے والے ایک گھر کے ملبے پر بیٹھے بچے (اے ایف پی)

گزشتہ روز اسرائیلی فوج نے وسطی غزہ میں اپنی زمینی کاروائیوں کو تیز کر دیا، جس کے نتیجے میں پٹی کے جنوب کی طرف بڑے پیمانے پر نقل مکانی شروع ہو گئی ہے، جب کہ یہ اسرائیلی فوج کی زمینی کاروائی کے پہلے ہفتوں کے بعد شمالی غزہ آبادی سے تقریباً خالی ہو گیا ہے، کیونکہ اس نے یہاں کی آبادی سے جنوب کی سمت چلے جانے کا مطالبہ کیا تھا۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق، وسطی پٹی پر اسرائیلی بمباری سے فرار ہونے والے دسیوں ہزار افراد جنوبی سمت کے آخری علاقے رفح پہنچ گئے ہیں جو پہلے سے ہی پُر ہجوم علاقہ ہے۔

غزہ کے رہائشیوں نے بتایا کہ گزشتہ روز درجنوں افراد مارے گئے جب کہ بے گھر افراد کی ایک بڑی تعداد گاڑیوں پر اور پیدل رفح پہنچی ہے اور جن لوگوں کو پرہجوم پناہ گاہوں میں جگہ نہیں ملی انہوں نے سڑکوں کے اطراف خیمے لگا لیے ہیں۔ (...)

ہفتہ-17 جمادى الآخر 1445ہجری، 30 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16468]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]