فلسطینی مسلح افراد نے اسرائیلی فوج کو جنین کے قریب ایک گاؤں سے انخلاء کرنے پر مجبور کر دیا: فلسطینی میڈیا

جنین کیمپ میں اسرائیل کی گذشتہ دراندازی کے دوران ایک اسرائیلی فوجی گاڑی (ای پی اے)
جنین کیمپ میں اسرائیل کی گذشتہ دراندازی کے دوران ایک اسرائیلی فوجی گاڑی (ای پی اے)
TT

فلسطینی مسلح افراد نے اسرائیلی فوج کو جنین کے قریب ایک گاؤں سے انخلاء کرنے پر مجبور کر دیا: فلسطینی میڈیا

جنین کیمپ میں اسرائیل کی گذشتہ دراندازی کے دوران ایک اسرائیلی فوجی گاڑی (ای پی اے)
جنین کیمپ میں اسرائیل کی گذشتہ دراندازی کے دوران ایک اسرائیلی فوجی گاڑی (ای پی اے)

فلسطینی نیوز ایجنسی "شہاب" نے آج منگل کی صبح کہا ہے کہ مسلح افراد، جسے اس نے "فلسطینی مزاحمتی گروپ" قرار دیا، نے اسرائیلی افواج کو مغربی کنارے میں جنین کے جنوب مغرب میں واقع گاؤں یعبد سے انخلاء کرنے پر مجبور کر دیا۔

عرب ورلڈ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فلسطینی ایجنسی نے دونوں اطراف میں ہونے والے جانی نقصان کے بارے میں مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔

یہ سب فلسطین ٹی وی کے اس اعلان کے بعد ہے کہ اسرائیلی فورسز نے جنین شہر پر دھاوا بولنے کے علاوہ گاؤں پر بھی دھاوا بول دیا ہے۔

فلسطین ٹی وی نے یہ بھی کہا کہ جنین میں اسرائیلی فوج کے حملے کے بعد کیمپ میں بجلی کی بندش کے دوران جھڑپیں اور دھماکے بھی دیکھنے میں آئے۔

اسی ضمن میں فلسطینی ریڈیو نے اطلاع دی کہ اسرائیلی افواج نے آج منگل کی صبح جنین شہر اور اس کے کیمپ سے انخلاء کر لیا ہے۔ ریڈیو کے مطابق یہ انخلاء فلسطینی عسکریت پسندوں کے ساتھ ہونے والی پرتشدد جھڑپوں کے بعد ہے۔ (...)

منگل-20 جمادى الآخر 1445ہجری، 02 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16471]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]