گولان میں مسلح گروپوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان گولہ باری کا تبادلہ: رصدگاہ کا بیان

اسرائیلی فوجی شام کے مقبوضہ علاقے گولان میں (روئٹرز)
اسرائیلی فوجی شام کے مقبوضہ علاقے گولان میں (روئٹرز)
TT

گولان میں مسلح گروپوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان گولہ باری کا تبادلہ: رصدگاہ کا بیان

اسرائیلی فوجی شام کے مقبوضہ علاقے گولان میں (روئٹرز)
اسرائیلی فوجی شام کے مقبوضہ علاقے گولان میں (روئٹرز)

شام میں انسانی حقوق کی رصدگاہ نے کل پیر کے روز اطلاع دی کہ ایرانی حمایت یافتہ گروپوں نے اسرائیل کے زیر کنٹرول گولان کے علاقے پر میزائل داغے جنہوں نے جنوبی شام کے نوی شہر کے اطراف میں درعا کے دیہی علاقوں میں توپ خانوں سے گولہ باری کرنے والے مقامات کو نشانہ بنایا، لیکن کسی بھی انسانی جانی نقصان کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں دی گئی۔

اسرائیلی فوج نے اتوار کے روز اعلان کیا کہ اس کے لڑاکا طیاروں نے شام سے اسرائیل کی طرف آنے والے دشمن کے فضائی ہدف کو روکا اور یہ "عراق میں اسلامی مزاحمت" کے دھڑوں کے اس بیان کے بعد ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ انہوں نے گولان میں ایک فوجی ہدف پر حملہ کیا ہے۔

خیال رہے کہ "عرب ورلڈ نیوز" ایجنسی کے مطابق، گزشتہ جمعہ کے روز بھی اسرائیلی فوج نے اعلان کیا تھا کہ شام سے اسرائیل کی طرف دو میزائل داغے گئے اور اس کی افواج نے اس کا جواب دیا۔ جب کہ شامی رصدگاہ نے اس وقت اطلاع دی تھی کہ لبنانی "حزب اللہ" کے اتحادی گروپوں نے شام کی سرزمین سے گولان کی طرف دو میزائل داغے۔

منگل-20 جمادى الآخر 1445ہجری، 02 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16471]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]