غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر رفح میں ایک گھر پر اسرائیلی بمباری میں 6 افراد ہلاک

غزہ پر اسرائیلی جنگ میں ہلاکتوں کی کل تعداد 22,438 ہو گئی ہے (روئٹرز)
غزہ پر اسرائیلی جنگ میں ہلاکتوں کی کل تعداد 22,438 ہو گئی ہے (روئٹرز)
TT

غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر رفح میں ایک گھر پر اسرائیلی بمباری میں 6 افراد ہلاک

غزہ پر اسرائیلی جنگ میں ہلاکتوں کی کل تعداد 22,438 ہو گئی ہے (روئٹرز)
غزہ پر اسرائیلی جنگ میں ہلاکتوں کی کل تعداد 22,438 ہو گئی ہے (روئٹرز)

کل جمعرات کے روز دیر گئے فلسطینی ٹیلی ویژن چینل "الاقصیٰ" نے اعلان کیا کہ غزہ کی پٹی کے جنوب میں رفح میں ایک گھر پر اسرائیلی بمباری میں 6 افراد مارے گئے ہیں۔

فلسطینی شہری دفاع نے اپنے "فیس بک" پیج پر کہا کہ اسرائیلی طیاروں کا وسطی رفح میں ایک گھر کو نشانہ بنانے کے بعد اس کا عملہ ملبے میں دبے ہلاک شدگان اور زخمیوں کو نکالنے میں کامیاب ہوگیا ہے۔

غزہ میں وزارت صحت نے آج تصدیق کی ہے کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پٹی پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 125 فلسطینی ہلاک ہوئے، جس سے غزہ پر اسرائیلی جنگ میں ہلاکتوں کی کل تعداد بڑھ کر 22,438 ہو گئی ہے۔

وزارت نے اپنے جاری بیان میں مزید کہا کہ 7 اکتوبر سے جاری جنگ میں زخمی ہونے والوں کی تعداد 57,614 تک پہنچ چکی ہے۔

جمعہ-23 جمادى الآخر 1445ہجری، 05 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16474]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]