بحری جہازوں کو نشانہ بنانے سے یمنی سلامتی کے مفادات کو خطرہ ہے: امریکی دھمکی

ایک سینئر امریکی اہلکار نے "الشراق الاوسط" کو تصدیق کی کہ حوثیوں کے حملوں سے غزہ کے لوگوں کو کوئی مدد نہیں ہوگی

صنعا میں حوثی کے حمایتی افراد کے جلوس کا منظر (ای پی اے)
صنعا میں حوثی کے حمایتی افراد کے جلوس کا منظر (ای پی اے)
TT

بحری جہازوں کو نشانہ بنانے سے یمنی سلامتی کے مفادات کو خطرہ ہے: امریکی دھمکی

صنعا میں حوثی کے حمایتی افراد کے جلوس کا منظر (ای پی اے)
صنعا میں حوثی کے حمایتی افراد کے جلوس کا منظر (ای پی اے)

ایک سینئر امریکی اہلکار نے خبردار کیا ہے کہ بین الاقوامی جہازوں پر حملے سے یمنی سلامتی کے مفادات کو خطرہ ہے اور اس سے غزہ کے لوگوں کی کوئی مدد نہیں ہوگی۔

امریکی اہلکار، جس نے اپنی شناخت چھپانے کو ترجیح دی، کا یہ بیان "الشرق الاوسط" کی طرف سے حوثیوں کی سمندری کاروائیوں سے یمن کی اندرونی سلامتی پر پڑنے والے اثرات کے بارے میں کیے گئے سوال کے جواب میں ہے۔ انہوں نے یمنی اطراف پر زور دیا کہ وہ یمنی عوام کی ضروریات کو اولین رجیح دیں اور "یمن کو اس شدت پسندانہ رویے کے ذریعے وسیع تر علاقائی تنازعہ کی طرف نہ دھکیلیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بین الاقوامی تجارتی بحری جہازوں پر حملہ کرنا غیر قانونی، خطرناک اور بین الاقوامی قانون سے متصادم ہے، جس سے یمن میں استحکام اور اس کے ساتھ ساتھ امن کی کوششوں کی حمایت اور جنگ کے خاتمے کے لیے گزشتہ دو سالوں میں حاصل کردہ کامیابیوں کے لیے خطرے کا باعث ہے۔

"الشرق الاوسط" نے جنوبی بحر احمر میں حوثیوں کی کاروائیوں سے یمن میں امن فائل پر پڑنے والے اثرات کے بارے میں یہی سوال دیگر اہلکاروں اور محققین سے کیا، چونکہ خاص طور پر اقوام متحدہ کی طرف سے ایک نئے قدم کی نمائندگی کرتے ہوئے اعلان کیا گیا ہے کہ اس نے دونوں فریقوں سے وعدے حاصل کیے ہیں جس کے ذریعے وہ یمنی امن کا نقشہ کھینچے گا۔(...)

پیر-26 جمادى الآخر 1445 ہجری، 08 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16477]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]