"سپورٹ" فورسز کے ساتھ معاہدہ "جدہ اعلامیہ" کے نفاذ پر منحصر ہے: خرطوم

"الحلو فورسز" کا الدلنج شہر پر کنٹرول

بے گھر سوڈانی بچے گزشتہ ماہ کے آخر میں ریاست القضارف میں جاتے ہوئے (اے ایف پی)
بے گھر سوڈانی بچے گزشتہ ماہ کے آخر میں ریاست القضارف میں جاتے ہوئے (اے ایف پی)
TT

"سپورٹ" فورسز کے ساتھ معاہدہ "جدہ اعلامیہ" کے نفاذ پر منحصر ہے: خرطوم

بے گھر سوڈانی بچے گزشتہ ماہ کے آخر میں ریاست القضارف میں جاتے ہوئے (اے ایف پی)
بے گھر سوڈانی بچے گزشتہ ماہ کے آخر میں ریاست القضارف میں جاتے ہوئے (اے ایف پی)

سوڈان کی وزارت خارجہ نے جنگ بندی تک پہنچنے اور "ریپڈ سپورٹ فورسز" کے ساتھ جامع امن عمل شروع کرنے کو انسانی ہمدردی پر مبنی "جدہ اعلامیہ" کے نفاذ سمیت دیگر وعدوں کا احترام کرنے سے مشروط کیا ہے، جس میں "شہروں اور الجزیرہ ریاست سے انخلا بھی شامل ہے۔" دریں اثناء عبدالعزیز الحلو کی قیادت میں "سوڈان پیپلز لبریشن موومنٹ - نارتھ" سے وابستہ "پیپلز آرمی" کی فورسز جنوبی کردفان ریاست کے شہر الدلنج میں داخل ہو کر وہاں پھیل چکی ہیں۔

سوڈانی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ "سپورٹ فورسز" کے رہنما محمد حمدان دقلو (حمیدتی) کا "ایک سوڈانی سیاسی گروپ کی حمایت" کے ساتھ یہ اعلان دراصل "عدیس ابابا اعلامیہ" کے ذریعے "سویلین ڈیموکریٹک فورسز کے تعاون (ایڈوانس)" کے ساتھ جنگ بندی کے لیے اپنی تیاری کا اعلان ہے۔

میدانی سطح پر، "سوڈان پیپلز لبریشن موومنٹ-نارتھ" سے وابستہ "پیپلز آرمی" کی افواج جنوبی کردفان ریاست کے شہر الدلنج میں داخل ہو کر ویاں پھیل گئی ہیں۔ مقامی رپورٹس کے مطابق شہر کے مکینوں نے فورسز کا پرتپاک استقبال کیا، جب کہ "خود مختاری کونسل" کے سربراہ عبدالفتاح البرہان کے ماتحت سوڈانی فوج کے ایک یونٹ نے شہر میں موجود ہونے کے باوجود "پیپلز آرمی" فورسز کے شہر میں داخل ہونے پر آنکھیں بند کر لیں۔ جو کہ "ریپڈ سپورٹ" فورسز کے الدلنج شہر کے مشرق میں ریاست کے ہبیلا نامی زرعی علاقے پر حملہ کیے جانے کے بعد ہے۔ (...)

پیر-26 جمادى الآخر 1445 ہجری، 08 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16477]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]