توقع ہے کہ عراقی پارلیمنٹ آج اپنے اجلاس میں اپنا نیا اسپیکر منتخب کرے گی، جیسا کہ جمعرات کو اعلان کیا گیا تھا، لیکن سنی قوتوں کے درمیان اتفاق رائے نہ ہونے کی وجہ سے اس عمل پر شکوک و شبہات جنم لے رہے ہیں۔ واضح رہے کہ وفاقی عدالت کی جانب سے سابق اسپیکر محمد الحلبوسی کی رکنیت ختم کرنے کے فیصلے کے بعد گزشتہ نومبر سے پارلیمنٹ اسپیکر کے بغیر کام کر رہی ہے۔
عراق کی تین سنی جماعتوں کے رہنماؤں نے وزیر اعظم محمد شیاع السودانی سے ملاقاتیں کیں تاکہ "مقامی حکومتوں کی تشکیل اور اس میں پیش رفت" پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔ ان تینوں جماعتوں میں سے ہر ایک کا امیدوار پارلیمنٹ کے اسپیکر کے عہدے کے لیے مقابلہ کر رہا ہے، لیکن وہ کسی ایک امیدوار پر متفق ہونے یا شیعہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" اتحاد کو ان میں سے کسی ایک کو ووٹ دینے کے لیے راضی کرنے میں ناکام رہے ہیں، جب کہ ان امیدواروں میں شعلان الکریم (ترقی)، سالم العیساوی (خودمختاری) اور محمود المشہدانی (العزم) شامل ہیں۔(...)
ہفتہ-01 رجب 1445ہجری، 13 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16482[