اسرائیل مغربی کنارے پر دوبارہ قبضہ کرنے سے زیادہ سخت اقدامات کر رہا ہے: فلسطینی وزیر اعظم

فلسطینی وزیر اعظم محمد اشتیہ (روئٹرز)
فلسطینی وزیر اعظم محمد اشتیہ (روئٹرز)
TT

اسرائیل مغربی کنارے پر دوبارہ قبضہ کرنے سے زیادہ سخت اقدامات کر رہا ہے: فلسطینی وزیر اعظم

فلسطینی وزیر اعظم محمد اشتیہ (روئٹرز)
فلسطینی وزیر اعظم محمد اشتیہ (روئٹرز)

فلسطینی وزیر اعظم محمد اشتیہ نے کل پیر کے روز کہا کہ غزہ کی پٹی میں جنگ کے اگلے دن بین الاقوامی کوششوں اور تعمیر نو کے لیے ایک سیاسی فریم ورک کی ضرورت ہے تاکہ دوبارہ "جارحیت" کے نہ ہونے کو یقینی بنایا جا سکے۔

اشتیہ نے اقوام متحدہ کے کوآرڈینیٹر برائے انسانی امور اور تعمیر نو، سگریڈ کاگ کے ساتھ ملاقات کے دوران غزہ تک امداد کی مناسب ترسیل کے لیے تمام کراسنگ کھولنے کا مطالبہ کیا اور مزید کہا کہ پٹی میں داخل ہونے والی امداد کا معیار ٹرکوں کی تعداد سے زیادہ اہم ہے۔

فلسطینی وزیر اعظم نے کہا: "اسرائیل مکمل تباہی کے اقدام کے ذریعے مغربی کنارے پر دوبارہ قبضہ کرنے سے زیادہ سخت کاروائی کر رہا ہے۔"

منگل-11 رجب 1445ہجری، 23 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16492]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]