امریکہ کے عراق میں ایرانی حمایت یافتہ مسلح گروپوں سے منسلک اہداف پر حملے

عراق میں امریکی حملوں کی آرکائیو
عراق میں امریکی حملوں کی آرکائیو
TT

امریکہ کے عراق میں ایرانی حمایت یافتہ مسلح گروپوں سے منسلک اہداف پر حملے

عراق میں امریکی حملوں کی آرکائیو
عراق میں امریکی حملوں کی آرکائیو

کل منگل کے روز امریکی حکام نے "روئٹرز" کو بتایا کہ امریکہ عراق میں ایرانی حمایت یافتہ مسلح گروپوں سے منسلک اہداف پر حملے کر رہا ہے۔

اسی ضمن میں، عراقی ٹی وی چینل "العہد" نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امریکی طیاروں نے جرف الصخر کے علاقے میں ملٹری کالج اور عراق کے وسط میں شمالی بابل میں آپریشن ہیڈ کوارٹر پر پانچ حملے کیے ہیں۔

چینل نے بابل ہیلتھ کے ڈائریکٹر جنرل کے حوالے سے کہا کہ بمباری کے حوالے سے ابھی تک کوئی معلومات نہیں ہیں۔ لیکن انہوں نے نشاندہی کی کہ زخمیوں کو منتقل کرنے کے لیے ایمبولینسیں بھیجی گئی ہیں۔ "العہد" ٹی وی نے تفصیلات بتائے بغیر مغربی عراق میں الانبار گورنریٹ کے شہر القائم پر ایک اور امریکی حملے کی بھی اطلاع دی ہے۔

بدھ-12 رجب 1445ہجری، 24 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16493]



غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
TT

غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)

فلسطینی عوام "الاقصی فلڈ" کے آغاز سے ہی دردناک حالات سے گزر رہی ہے اور غزہ کے باشندوں کو ہلاکتوں کی تعداد اور اندیشوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ ہر روز جن تین چیزوں کا سامنا ہے وہ بمباری، بھوک اور نقل مکانی ہے۔ دریں اثناء قیدیوں کے تبادلے کے عوض جنگ بندی کی تلاش جاری ہے تاکہ چاہے عارضی ہی سہی لیکن سب کی پریشانیاں حل ہوں، جب کہ رفح کراسنگ واحد راستہ ہے جس کے ذریعے امدادی سامان کے قافلے داخل ہو سکتے ہیں لیکن مہاجرین اس کے ذریعے فرار نہیں ہو سکتے۔

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے پرتشدد اسرائیلی بمباری کی گونج میں ایک بار پھر اس تشدد کے چکر سے نکلنے کا واحد راستہ دو ریاستی حل اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو قرار دیا، جب کہ اس بمباری میں درجنوں افراد ہلاک ہو رہے ہیں۔ انہوں نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں کہا: "مجھے یقین ہے کہ آنے والے مہینوں میں اسرائیل کے لیے ایک غیر معمولی موقع ہے کہ وہ اس چکر کو ایک ہی بار ہمیشہ کے لیے ختم کر دے" (...)

اتوار-08 شعبان 1445ہجری، 18 فروری 2024، شمارہ نمبر[16518]