امریکہ کے عراق میں ایرانی حمایت یافتہ مسلح گروپوں سے منسلک اہداف پر حملے

عراق میں امریکی حملوں کی آرکائیو
عراق میں امریکی حملوں کی آرکائیو
TT

امریکہ کے عراق میں ایرانی حمایت یافتہ مسلح گروپوں سے منسلک اہداف پر حملے

عراق میں امریکی حملوں کی آرکائیو
عراق میں امریکی حملوں کی آرکائیو

کل منگل کے روز امریکی حکام نے "روئٹرز" کو بتایا کہ امریکہ عراق میں ایرانی حمایت یافتہ مسلح گروپوں سے منسلک اہداف پر حملے کر رہا ہے۔

اسی ضمن میں، عراقی ٹی وی چینل "العہد" نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امریکی طیاروں نے جرف الصخر کے علاقے میں ملٹری کالج اور عراق کے وسط میں شمالی بابل میں آپریشن ہیڈ کوارٹر پر پانچ حملے کیے ہیں۔

چینل نے بابل ہیلتھ کے ڈائریکٹر جنرل کے حوالے سے کہا کہ بمباری کے حوالے سے ابھی تک کوئی معلومات نہیں ہیں۔ لیکن انہوں نے نشاندہی کی کہ زخمیوں کو منتقل کرنے کے لیے ایمبولینسیں بھیجی گئی ہیں۔ "العہد" ٹی وی نے تفصیلات بتائے بغیر مغربی عراق میں الانبار گورنریٹ کے شہر القائم پر ایک اور امریکی حملے کی بھی اطلاع دی ہے۔

بدھ-12 رجب 1445ہجری، 24 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16493]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]