بین الاقوامی اتحاد کے مشن کو ختم کرنے کے لیے بغداد-واشنگٹن بات چیت کا آغاز

وزیر اعظم محمد شیاع السودانی امریکی انخلا پر مذاکرات کے پہلے دور کی صدارت کرتے ہوئے (اے پی)
وزیر اعظم محمد شیاع السودانی امریکی انخلا پر مذاکرات کے پہلے دور کی صدارت کرتے ہوئے (اے پی)
TT

بین الاقوامی اتحاد کے مشن کو ختم کرنے کے لیے بغداد-واشنگٹن بات چیت کا آغاز

وزیر اعظم محمد شیاع السودانی امریکی انخلا پر مذاکرات کے پہلے دور کی صدارت کرتے ہوئے (اے پی)
وزیر اعظم محمد شیاع السودانی امریکی انخلا پر مذاکرات کے پہلے دور کی صدارت کرتے ہوئے (اے پی)

عراق میں بین الاقوامی اتحاد کی موجودگی کو ختم کرنے کے لیے کل بغداد میں بات چیت کے پہلے دور کا آغاز کیا گیا، جو کہ ایران کے حمایت یافتہ گروپوں کی جانب سے ان کے فوجی اڈوں کے خلاف کاروائیاں جاری رکھنے کی مسلسل دھمکیوں کے درمیان ہے۔

حکومتی بیان میں کہا گیا ہے کہ، "وزیراعظم محمد شیاع السودانی نے عراق اور امریکہ کی قیادت میں بین الاقوامی اتحاد کے درمیان مشترکہ سپریم ملٹری کمیٹی کے امور کی نگرانی کی۔ خیال رہے کہ امریکہ، (داعش) کے خلاف بین الاقوامی اتحاد کے جنگی مشن کی نگرانی کر رہا ہے۔"

السودانی نے اپنے بیان میں کہا کہ ملٹری کمیٹی "(تنظیم داعش) کی طرف سے لاحق خطرے کی صورت میں، کاروائیوں اور حالات کے پیش نظر، اور عراقی سیکورٹی فورسز کی صلاحیتوں میں اضافے اور مضبوطی کی ان تین سطحوں پر کام کرے گی،" بشرطیکہ اتحاد کے فوجی مشن کو ختم کرنے کے لیے ایک مخصوص ٹائم ٹیبل وضع کیا جائے۔ (...)

اتوار-16 رجب 1445ہجری، 28 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16497]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]