"حزب اللہ" کا "برکان" میزائل سے دو اسرائیلی مقامات کو نشانہ بنانے کا اعلان

جنوبی لبنان کے گاؤں زبقین پر اسرائیلی فضائی حملے کے دوران دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
جنوبی لبنان کے گاؤں زبقین پر اسرائیلی فضائی حملے کے دوران دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

"حزب اللہ" کا "برکان" میزائل سے دو اسرائیلی مقامات کو نشانہ بنانے کا اعلان

جنوبی لبنان کے گاؤں زبقین پر اسرائیلی فضائی حملے کے دوران دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
جنوبی لبنان کے گاؤں زبقین پر اسرائیلی فضائی حملے کے دوران دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

لبنانی "حزب اللہ" نے آج (پیر) علی الصبح کہا کہ اس نے "برکان" میزائلوں سے دو اسرائیلی مقامات پر بمباری کی ہے۔

"حزب اللہ" نے دو الگ الگ بیانات میں برکۃ ریشا اور حدب یارین کے اسرائیلی مقامات پر بمباری کا اعلان کیا اور اس نے دونوں اہداف کو کامیابی کے ساتھ براہ راست نشانہ بنائے جانے کی نشاندہی کی ہے۔

"حزب اللہ" کے عناصر اور اسرائیلی افواج کے درمیان 8 اکتوبر سے جاری جھڑپوں کے دوران اس کے کھلی جنگ میں تبدیل ہونے کے انتباہات کے باوجود کل شام "حزب اللہ" نے اعلان کیا کہ جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں اس کے تین عناصر ہلاک ہو گئے ہیں۔

اس سے قبل اسرائیلی فوج کے ترجمان اویخائی ادرعی نے کہا کہ لڑاکا طیاروں نے جنوبی لبنان کے دیہاتوں زبقین اور حولہ میں "حزب اللہ" کے دو فوجی ٹھکانوں پر حملہ کیا ہے۔

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]