"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کی رپورٹ کے مطابق، کل تیونس کی ایک عدالت نے تحریک "النہضہ" کے سربراہ راشد الغنوشی اور ان کے داماد سابق وزیر خارجہ رفیق عبدالسلام کو سال 2019 کی انتخابی مہم میں اپنی پارٹی کے لیے "غیر ملکی مالی عطیات" قبول کرنے سے متعلق کیس میں تین سال قید کی سزا سنائی اور اس پر فوری عمل درآمد کا حکم جاری کیا۔
"تیونس افریقہ نیوز ایجنسی" نے رپورٹ کیا کہ عدالت کے ترجمان محمد زیتونہ نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ پرائمری عدالت نے بھی اس کیس میں "النہضہ" پارٹی پر تقریباً 1.17 ملین ڈالر یا اس کے مساوی تیونسی دینار کا جرمانہ عائد کیا ہے۔
علاوہ ازیں عدالت دیگر اپوزیشن رہنماؤں کے ساتھ الغنوشی پر دہشت گردی اور ریاستی سلامتی کے خلاف سازش سے متعلق دیگر مقدمات کی پیروی کر رہی ہے۔ دریں اثنا، "النہضہ" تحریک اور حزب اختلاف کے گروپ، صدر قیس سعید کی قیادت میں سیاسی اتھارٹی پر مخالفین کے خلاف من گھڑت الزامات اور عدلیہ کو کنٹرول کرنے کے الزامات لگاتے ہیں۔
خیال رہے کہ (81 سالہ) الغنوشی "مجرمانہ کاروائیاں" شمار کیے جانے والے امور سے متعلق بیانات دینے پر پوچھ گچھ کے بعد گزشتہ اپریل سے جیل میں ہیں۔ (...)
جمعہ-21 رجب 1445ہجری، 02 فروری 2024، شمارہ نمبر[16502]