امریکی برطانوی بمباری میں یمن میں حوثیوں کے 30 اہداف کو نشانہ بنایا گیا

جس میں ڈرونز، ریڈارز اور ہیلی کاپٹروں کو ذخیرہ کرنے اور چلانے کی تنصیبات شامل ہیں

صنعا کے اطراف میں امریکی-برطانوی بمباری نے بعد روشنی پھیلی ہوئی ہے (ای پی اے)
صنعا کے اطراف میں امریکی-برطانوی بمباری نے بعد روشنی پھیلی ہوئی ہے (ای پی اے)
TT

امریکی برطانوی بمباری میں یمن میں حوثیوں کے 30 اہداف کو نشانہ بنایا گیا

صنعا کے اطراف میں امریکی-برطانوی بمباری نے بعد روشنی پھیلی ہوئی ہے (ای پی اے)
صنعا کے اطراف میں امریکی-برطانوی بمباری نے بعد روشنی پھیلی ہوئی ہے (ای پی اے)

یمن میں حوثی گروپ نے کہا ہے کہ (امریکی-برطانوی) اتحاد نے ہفتے کے روز اس کے زیر کنٹرول 6 یمنی گورنریٹوں کو نشانہ بناتے ہوئے فضائی حملوں کا ایک سلسلہ شروع کیا ہے۔ حوثیوں سے وابستہ ٹیلی ویژن چینل "المسیرہ" نے وضاحت کی کہ "امریکی-برطانوی جارحیت میں صنعا، حجہ، ذمار، البیضاء، تعز اور الحدیدہ کی گورنریٹوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔"

"سی این این" نے امریکی حکام کے حوالے سے بتایا کہ "امریکی-برطانوی بمباری میں یمن میں حوثیوں کے 30 اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے۔" جبکہ دو امریکی اہلکاروں نے "روئٹرز" کو بتایا کہ امریکہ نے گذشتہ ہفتے اردن میں ایک حملے، جسے واشنگٹن نے تہران کے حمایت یافتہ گروپوں سے جوڑا ہے، میں امریکی فوجیوں کی ہلاکت کے جواب میں اپنی انتقامی کاروائیوں کے دوسرے روز کل یمن میں ایران سے منسلک اہداف پر حملوں کا سلسلہ شروع کیا ہے۔ (...)

اتوار-23 رجب 1445ہجری، 04 فروری 2024، شمارہ نمبر[16504]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]