ایرانی ملیشیا دیر الزور میں دوبارہ اپنی جگہ بنا رہی ہیں اور ان کے افراد عام شہریوں میں پھیل رہے ہیں

شام میں ایرانی ملیشیا کے عناصر کی فائل فوٹو (شامی رصدگاہ)
شام میں ایرانی ملیشیا کے عناصر کی فائل فوٹو (شامی رصدگاہ)
TT

ایرانی ملیشیا دیر الزور میں دوبارہ اپنی جگہ بنا رہی ہیں اور ان کے افراد عام شہریوں میں پھیل رہے ہیں

شام میں ایرانی ملیشیا کے عناصر کی فائل فوٹو (شامی رصدگاہ)
شام میں ایرانی ملیشیا کے عناصر کی فائل فوٹو (شامی رصدگاہ)

مشرقی شام میں ایرانی "پاسداران انقلاب" کے مقامات پر امریکی حملے کے دو روز بعد دیر الزور کے مشرق میں ایرانی ملیشیاؤں کے لیے بھاری ہتھیاروں اور ڈرونز کی کھیپ کی آمد پر خطے میں معمول کی صورت حال دوبارہ جاری ہو چکی ہے، جیسا کہ "دیر الزور 24" نیٹ ورک نے رپورٹ کیا ہے اور اس نے دیر الزور کے مشرقی مضافات میں صبیخان شہر میں افغان "فاطمیون بریگیڈز" ملیشیا کے لیے فوجی اور لاجسٹک کمک پہنچنے کی اطلاع دی ہے۔

نیٹ ورک کے نمائندے نے اطلاع دی کہ "5 ٹویوٹا شاس پک اپ" صبیخان شہر میں دریائے فرات کے ساحل پر واقع واٹر فلٹریشن اسٹیشن پر پہنچیں۔ نمائندے نے مزید کہا کہ ان گاڑیوں میں کم فاصلے تک مار کرنے والے "کاتیوشا" اور "گراڈ" میزائلوں کے ساتھ ساتھ فکسڈ ونگ ڈرون طیارے بھی موجود تھے۔

نیٹ ورک کے "ایکس" پر اکاؤنٹ نے نشاندہی کی کہ اس کھیپ میں مختلف میزائلوں، بغیر پائلٹ کے ڈرون طیاروں اور دیگر آلات کے ساتھ ساتھ لبنانی "حزب اللہ" ملیشیا اور ایرانی "پاسداران انقلاب" کے ارکان بھی شامل تھے۔(...)

پیر-24 رجب 1445ہجری، 05 فروری 2024، شمارہ نمبر[16505]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]