قطر نے غزہ کی پٹی میں فوری جنگ بندی، شہریوں کی حفاظت اور پٹی کے تمام علاقوں میں کافی مقدار میں مسلسل انسانی امداد کے داخلے کو جاری رکھنے کے لیے مربوط علاقائی اور بین الاقوامی کوششوں کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے کل منگل کی شام "لوسیل پیلس" میں اپنے دفتر میں امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن سے ملاقات کی، جو سعودی عرب اور اسرائیل کے دورے کے ضمن میں قطر پہنچے تھے۔
امریکی وزیر خارجہ نے اپنے قطری ہم منصب شیخ محمد بن عبدالرحمن آل ثانی کے ساتھ اسرائیل اور تحریک "حماس" کے درمیان یرغمالیوں اور قیدیوں کے تبادلے کو دوبارہ شروع کرنے اور پٹی میں انسانی امداد کے داخلے کی رفتار کو تیز کرنے پر تبادلہ خیال کیا۔
"قطر نیوز ایجنسی (قنا)" نے کہا کہ امریکی وزیر نے قطر کی "غزہ میں یرغمالیوں اور قیدیوں کے تبادلے کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے مسلسل کوششوں" پر اپنے ملک کی جانب سے تعریف کی۔
قطری وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمن بن جاسم آل ثانی نے بھی امریکی وزیر خارجہ سے بات چیت کی اور "دونوں دوست ممالک کے درمیان قریبی اسٹریٹجک تعلقات، غزہ کی پٹی اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں کی صورت حال میں پیش رفت، خطے میں تشدد کے بڑھتے ہوئے دائرہ کار اور علاقائی و بین الاقوامی امن و استحکام پر اس کے اثرات کا جائزہ لیا۔" (...)
بدھ-26 رجب 1445ہجری، 07 فروری 2024، شمارہ نمبر[16507]