بغداد میں امریکی حملے میں "حزب اللہ بریگیڈز" کا ایک اہم رہنما ہلاک

بغداد میں ایک تباہ شدہ کار کو ٹرک میں ڈالا جا رہا ہے جسے ڈرون کے ذریعے نشانہ بنایا گیا تھا (اے ایف پی)
بغداد میں ایک تباہ شدہ کار کو ٹرک میں ڈالا جا رہا ہے جسے ڈرون کے ذریعے نشانہ بنایا گیا تھا (اے ایف پی)
TT

بغداد میں امریکی حملے میں "حزب اللہ بریگیڈز" کا ایک اہم رہنما ہلاک

بغداد میں ایک تباہ شدہ کار کو ٹرک میں ڈالا جا رہا ہے جسے ڈرون کے ذریعے نشانہ بنایا گیا تھا (اے ایف پی)
بغداد میں ایک تباہ شدہ کار کو ٹرک میں ڈالا جا رہا ہے جسے ڈرون کے ذریعے نشانہ بنایا گیا تھا (اے ایف پی)

کل بدھ کی شام بغداد کے مشرق میں ایرانی حمایت یافتہ عراقی "حزب اللہ بریگیڈز" کے اہلکاروں کو لے جانے والی ایک کار کو امریکی ڈرون حملے میں نشانہ بنایا گیا۔ ایک ذریعہ نے "عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کو بتایا کہ ہلاک ہونے والے دو ممتاز رہنماؤں میں، بریگیڈز میں لاجسٹک سپورٹ کے ذمہ دار ابو باقر الساعدی، اور گروپ میں معلومات اکٹھی کرنے کے ذمہ دار ارکان العلیاوی شامل ہیں۔

بعد میں امریکی سینٹرل کمانڈ نے اعلان کیا کہ یہ حملہ امریکی فوجی اہلکاروں پر کیے گئے حملوں کا جواب ہے۔ کمانڈ نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ حملے کے نتیجے میں "عراقی حزب اللہ بریگیڈز" کے ایک رہنما کی ہلاکت ہوئی ہے جو "خطے میں امریکی افواج پر حملوں میں براہ راست منصوبہ بندی اور شرکت کا ذمہ دار تھا۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]