اسرائیل نے لبنان کے شہر نبطیہ پر حملے کے ساتھ... جھڑپوں کے قواعد کی خلاف ورزی کی

ایک کار کی تصویر جسے نبطیہ شہر میں اسرائیلی حملے میں نشانہ بنایا گیا
ایک کار کی تصویر جسے نبطیہ شہر میں اسرائیلی حملے میں نشانہ بنایا گیا
TT

اسرائیل نے لبنان کے شہر نبطیہ پر حملے کے ساتھ... جھڑپوں کے قواعد کی خلاف ورزی کی

ایک کار کی تصویر جسے نبطیہ شہر میں اسرائیلی حملے میں نشانہ بنایا گیا
ایک کار کی تصویر جسے نبطیہ شہر میں اسرائیلی حملے میں نشانہ بنایا گیا

جنوبی لبنان میں اسرائیل اور "حزب اللہ" کے درمیان تصادم میں غیرمعمولی اضافہ دیکھنے میں آیا، جب اسرائیلی طیاروں نے پہلی بار ایک ڈرون کے ذریعے نبطیہ شہر کے اندر "حزب اللہ" کے ایک رہنما کو قتل کرنے کی کوشش میں

 ایک کار پر حملہ کیا، جسے "تصادم  کے ضابطوں" کی نئی خلاف ورزی شمار کیا گیا ہے۔

اگرچہ "حزب اللہ" نے حملے کے بعد اپنے کسی رکن یا رہنما کی ہلاکت کا اعلان نہیں کیا، تاہم اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ حملے میں "حزب اللہ" کی ایک اہم شخصیت کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ دریں اثنا "فرانسیسی پریس ایجنسی" نے ایک سیکورٹی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے اطلاع دی ہے کہ جنوبی لبنان کے شہر نبطیہ میں اسرائیلی حملے میں "حزب اللہ" کے ایک فوجی اہلکار کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں وہ "شدید" زخمی ہو گیا ہے۔ (...)

جمعہ-28 رجب 1445ہجری، 09 فروری 2024، شمارہ نمبر[16509]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]