خطہ مزید بحرانوں کا متحمل نہیں ہو سکتا اور ہم بحیرہ احمر کو محفوظ بنانے کے خواہشمند ہیں: جبوتی کے صدر کی "الشرق الاوسط" سے گفتگو

جبوتی کے صدر اسماعیل عمر جیلہ
جبوتی کے صدر اسماعیل عمر جیلہ
TT

خطہ مزید بحرانوں کا متحمل نہیں ہو سکتا اور ہم بحیرہ احمر کو محفوظ بنانے کے خواہشمند ہیں: جبوتی کے صدر کی "الشرق الاوسط" سے گفتگو

جبوتی کے صدر اسماعیل عمر جیلہ
جبوتی کے صدر اسماعیل عمر جیلہ

جبوتی کے صدر اسماعیل عمر جیلہ زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا ملک بحیرہ احمر اور اسٹریٹجک آبنائے باب المندب کو محفوظ بنانے اور بین الاقوامی تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کا خواہش مند ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ یہ خطہ مزید بحرانوں کا متحمل نہیں ہو سکتا۔

صدر جیلہ نے جبوتی میں اپنے صدارتی دفتر میں "الشرق الاوسط" کے ساتھ ایک وسیع گفتگو کرتے ہوئے بڑی طاقتوں، جن میں امریکہ، فرانس، برطانیہ اور  بحیرہ احمر کے ساحل پر واقع ممالک اور ان میں سرفہرست سعودی عرب ہے، کے ساتھ ہم آہنگی اور تعاون کے ذریعے سمندری نقل و حرکت کے تحفظ، دہشت گردی اور درپیش چیلنجز کا مقابل کرنے پر بات کی، جس سے نہ صرف خطہ بلکہ پوری دنیا پریشان ہے۔

صدر جیلہ نے جبوتی-سعودی تعلقات کو "مضبوط اور گہری جڑوں والا" قرار دیتے ہوئے انکشاف کیا کہ حالیہ وقت میں جبوتی اور  سعودی عرب کے مابین براہ راست سمندری اور ہوائی نقل و حمل کے میدان میں مشترکہ منصوبوں کے قیام اور جبوتی میں بین الاقوامی آزاد تجارتی زون میں سعودی برآمدات اور مصنوعات کے لیے فری زون اور گوداموں کے قیام پر کام جاری ہے، جس سے براعظم افریقہ میں سعودی برآمدات کے بہاؤ میں اضافہ ہوگا۔

پیر-02 شعبان 1445ہجری، 12 فروری 2024، شمارہ نمبر[16512]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]