نامعلوم" فضائی حملوں میں دیر الزور میں ایرانی حمایت یافتہ گروپوں کو نشانہ بنایا گیا: شامی رصدگاہ

دیر الزور میں ایران سے وابستہ ملیشیا کے ایک گروپ کی آرکائیو تصویر (شامی رصد گاہ)
دیر الزور میں ایران سے وابستہ ملیشیا کے ایک گروپ کی آرکائیو تصویر (شامی رصد گاہ)
TT

نامعلوم" فضائی حملوں میں دیر الزور میں ایرانی حمایت یافتہ گروپوں کو نشانہ بنایا گیا: شامی رصدگاہ

دیر الزور میں ایران سے وابستہ ملیشیا کے ایک گروپ کی آرکائیو تصویر (شامی رصد گاہ)
دیر الزور میں ایران سے وابستہ ملیشیا کے ایک گروپ کی آرکائیو تصویر (شامی رصد گاہ)

شام میں دیر الزور کے مضافات میں المیادین شہر کے قریب الشبلی کے علاقے میں ایک زرعی فارم کو نامعلوم ڈرونز کے ذریعے نشانہ بنایا گیا، جس کے بارے میں انسانی حقوق کی رصدگاہ کا کہنا ہے کہ یہ ڈرونز ممکنہ طور پر "امریکی افواج" کے تھے۔

ڈرون طیاروں، جن کے بارے میں رصدگاہ کا خیال ہے کہ وہ امریکی تھے، نے ایک خالی جگہ کو بغیر کسی جانی نقصان کے نشانہ بنایا جو ایرانی "پاسداران انقلاب" کے ارکان کو تربیت دینے کے لیے استعمال کی جا رہی تھی۔ جب کہ عین علی بیس روڈ، جہاں میزائل لانچنگ پیڈ ہے، پر ایک ٹینکر کے ڈرائیور کو براہ راست نشانہ بناتے ہوئے ہلاک کر دیا گیا۔

منگل-03 شعبان 1445ہجری، 13 فروری 2024، شمارہ نمبر[16513]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]