غزہ، قومی اتھارٹی کی ذمہ داری ہے اور جارحیت رکنے کے فوری بعد ہم آگے بڑھیں گے: عباس

فلسطیی صدر محمود عباس (ڈی بی اے)
فلسطیی صدر محمود عباس (ڈی بی اے)
TT

غزہ، قومی اتھارٹی کی ذمہ داری ہے اور جارحیت رکنے کے فوری بعد ہم آگے بڑھیں گے: عباس

فلسطیی صدر محمود عباس (ڈی بی اے)
فلسطیی صدر محمود عباس (ڈی بی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کہا ہے کہ فلسطینی نیشنل اتھارٹی "غزہ کی پٹی میں ہمارے لوگوں کے خلاف جارحیت بند ہوتے ہی اپنی ذمہ داریاں نبھانے کے لیے تیار ہے۔" انہوں نے مزید کہا: "ہم غزہ کی پٹی کے ذمہ دار تھے، ہیں اور آگے بھی ہم ہی اس کے ذمہ دار رہیں گے۔"

فلسطینی صدر نے "الشرق الاوسط" کے ساتھ ایک انٹرویو میں زور دیا کہ فلسطینی لبریشن تنظیم میں شمولیت کا دروازہ فلسطینی سیاسی عمل کے تمام شعبوں کے لیے کھلا ہے۔ انہوں نے "تنظیم کی نمائندگی میں اتحاد اور عرب و بین الاقوامی ذمہ داریوں اور فلسطینی قومی کونسلز کی قراردادوں کا احترام کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ نئی حکومت کی تشکیل فلسطینیوں کا معاملہ اندرونی ہے۔ انہوں نے مزید کہا: "ہم نے آزاد فلسطینی قومی فیصلے کی حفاظت کی راہ میں بہت قیمت ادا کی ہے چنانچہ ہم کسی کو بھی اس میں مداخلت کرنے یا اسے کنٹرول کرنے کی کوشش کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔" انہوں نے تحریک "حماس" پر الزام لگایا کہ وہ مذاکرات کے ان نتائج کو نافذ کرنے سے مسلسل بھاگ رہی ہے جن کا مقصد 2007 میں "حماس" کی بغاوت کے سبب اس کے غزہ پر قبضے کے بعد پیدا ہونے والی تقسیم پر قابو پانا تھا۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]



غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
TT

غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)

فلسطینی عوام "الاقصی فلڈ" کے آغاز سے ہی دردناک حالات سے گزر رہی ہے اور غزہ کے باشندوں کو ہلاکتوں کی تعداد اور اندیشوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ ہر روز جن تین چیزوں کا سامنا ہے وہ بمباری، بھوک اور نقل مکانی ہے۔ دریں اثناء قیدیوں کے تبادلے کے عوض جنگ بندی کی تلاش جاری ہے تاکہ چاہے عارضی ہی سہی لیکن سب کی پریشانیاں حل ہوں، جب کہ رفح کراسنگ واحد راستہ ہے جس کے ذریعے امدادی سامان کے قافلے داخل ہو سکتے ہیں لیکن مہاجرین اس کے ذریعے فرار نہیں ہو سکتے۔

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے پرتشدد اسرائیلی بمباری کی گونج میں ایک بار پھر اس تشدد کے چکر سے نکلنے کا واحد راستہ دو ریاستی حل اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو قرار دیا، جب کہ اس بمباری میں درجنوں افراد ہلاک ہو رہے ہیں۔ انہوں نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں کہا: "مجھے یقین ہے کہ آنے والے مہینوں میں اسرائیل کے لیے ایک غیر معمولی موقع ہے کہ وہ اس چکر کو ایک ہی بار ہمیشہ کے لیے ختم کر دے" (...)

اتوار-08 شعبان 1445ہجری، 18 فروری 2024، شمارہ نمبر[16518]