کویتی حکومت نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر دیا

نئے دور میں پہلے سیاسی بحران کا مشاہدہ

کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
TT

کویتی حکومت نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر دیا

کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)

کل بدھ کے روز کویت میں سیاسی بحران کے آثار نمودار ہوئے، جنہیں اس نئے امیری دور میں پہلی بار دیکھا گیا، جب امیر کویت کے خطاب کے جواب میں بحث کے دوران ایک نمائندے کی طرف سے کی جانے والی مضمر "توہین" کے خلاف حکومت احتجاج کرتے ہوئے پارلیمانی اجلاس میں شرکت سے غائب رہی۔

قومی اسمبلی کے اسپیکر احمد السعدون کی جانب سے رکن پارلیمنٹ عبدالکریم الکندری کی مداخلت کو پارلیمنٹ سے منسوخ کرنے کے مطالبے کے بعد، نمائندوں کی اکثریت نے (44 ووٹوں کے ساتھ) الکندری کی مداخلت کو منسوخ نہ کرنے کے حق میں ووٹ دیا۔ منسوخی کا مطالبہ کرنے والوں نے مداخلت کو امیر کی ذاتی توہین سے تعبیر کیا، جو آئین کی خلاف ورزی ہے۔

حکومت نے پارلیمنٹ کی کاروائی پر اعتراض کرتے ہوئے کل اجلاس کا بائیکاٹ کیا، لیکن یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ بائیکاٹ آگے بھی جاری رہے گا یا صرف اسی اجلاس تک محدود تھا۔ قومی اسمبلی کے اسپیکر احمد السعدون نے حکومت کی عدم شرکت کے باعث کل کا اجلاس 5 مارچ تک ملتوی کر دیا ہے۔

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]



لبنان، اسرائیل اور "حزب اللہ" کی دھمکیوں میں رہ رہا ہے

13 فروری 2024 کو اسرائیل کی سرحد کے قریب جنوبی لبنان میں شیحین گاؤں پر اسرائیلی بمباری کے بعد دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
13 فروری 2024 کو اسرائیل کی سرحد کے قریب جنوبی لبنان میں شیحین گاؤں پر اسرائیلی بمباری کے بعد دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

لبنان، اسرائیل اور "حزب اللہ" کی دھمکیوں میں رہ رہا ہے

13 فروری 2024 کو اسرائیل کی سرحد کے قریب جنوبی لبنان میں شیحین گاؤں پر اسرائیلی بمباری کے بعد دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
13 فروری 2024 کو اسرائیل کی سرحد کے قریب جنوبی لبنان میں شیحین گاؤں پر اسرائیلی بمباری کے بعد دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

"حزب اللہ" کی جانب سے عبرانی ریاست کے شمال کی طرف میزائل داغنے کے جواب میں اسرائیلی طیاروں کی طرف سے لبنانی سرزمین کے اندر وسیع تر حملے کے بعد، لبنان اسرائیل اور "حزب اللہ" کی بایمی دھمکیوں کے مابین رہ رہا ہے۔

جہاں اسرائیلی جنگی حکومت کے ایک رکن بینی گینٹز نے لبنان کو ملک کے شمال کی جانب میزائل داغنے کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے، وہیں پر "حزب اللہ" نے بھی جواب دینے کا عزم ظاہر کیا اور اس کی ایگزیکٹو کونسل کے سربراہ ہاشم صفی الدین نے کہا کہ "لبنان کے جنوب میں آج ہونے والی جارحیت کا ضرور جواب دیا جائے گا۔"

اسرائیلی فوج نے ایک مختصر بیان میں اعلان کیا کہ اس کے طیاروں نے لبنان میں بڑے پیمانے پر حملے شروع کر دیئے ہیں جب کہ دو گھنٹے بعد یہ اعلان کیا گیا کہ حملے مکمل ہو چکے ہیں اور ان فضائی حملوں میں نبطیہ، مرجعیون، صور اور جزین کے علاقوں کو نشانہ بنایا، جو جنوبی اور نبطیہ کے گورنریٹوں میں تقسیم ہوتے ہیں۔ ان حملوں کے نتیجے میں چار افراد مارے گئے، جن میں سے ایک "حزب اللہ" کا جنگجو عدشیت میں اور تین، جن میں ایک خاتون، اس کا بچہ اور اس کے شوہر کا بچہ شامل ہیں، الصوانہ قصبے میں ہلاک ہوئے، جب کہ دیگر 9 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]