روس ہتھیاروں کے کنٹرول کے حالیہ طریقہ کار سے دستبردار

روسی فوجی سینٹ پیٹرزبرگ میں نازی ازم کی شکست کی سالانہ یاد کے موقع پر فوجی پریڈ میں حصہ لے رہے ہیں (ای پی اے)
روسی فوجی سینٹ پیٹرزبرگ میں نازی ازم کی شکست کی سالانہ یاد کے موقع پر فوجی پریڈ میں حصہ لے رہے ہیں (ای پی اے)
TT

روس ہتھیاروں کے کنٹرول کے حالیہ طریقہ کار سے دستبردار

روسی فوجی سینٹ پیٹرزبرگ میں نازی ازم کی شکست کی سالانہ یاد کے موقع پر فوجی پریڈ میں حصہ لے رہے ہیں (ای پی اے)
روسی فوجی سینٹ پیٹرزبرگ میں نازی ازم کی شکست کی سالانہ یاد کے موقع پر فوجی پریڈ میں حصہ لے رہے ہیں (ای پی اے)

گزشتہ روز روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے اپنے ملک کو یورپ میں روایتی ہتھیاروں کے معاہدے سے دستبردار ہونے کے حکم نامے پر دستخط کیے، ان کے اس اقدام سے براعظم یورپ میں ہتھیاروں کے کنٹرول کے حالیہ طریقہ کار سے ماسکو کی وابستگی ختم ہو جائے گی۔

اگرچہ ماسکو اور"نیٹو" کے درمیان موقف کے اختلاف کی وجہ سے اس معاہدے پر عمل درآمد 2007 سے عملاً منجمد ہے، لیکن روس کا یہ فیصلہ اس دستاویز کی "موت" کے سرکاری اعلان کی عکاسی کرتا ہے، جسے فریقین کئی سالوں سے اس کی قانونی توثیق کے لیے تاخیر کر رہے تھے۔

یاد رہے کہ اس معاہدے پر 1990 میں پیرس میں دستخط ہوئے تھے لیکن اس کے بعد بھی اس پر تنازعات جاری رہے اور اس معاہدے میں دو فوجی اتحادیوں (وارسا اور نیٹو) کی روایتی افواج میں کمی اور دونوں اتحادیوں کے درمیان رابطہ لائن پر افواج کی تعیناتی کی شرط رکھی گئی تھی، جس کا مقصد یورپ پر اچانک اور بڑے پیمانے پر حملوں کو روکنا تھا۔

جمعرات - 21شوال 1444 ہجری - 11 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16235]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]