برطانیہ سلامتی کونسل کے ذریعے یمن میں امن کا حامی

یمن میں برطانوی سفیر رچرڈ اوپین ہائیم (میشال القادر)
یمن میں برطانوی سفیر رچرڈ اوپین ہائیم (میشال القادر)
TT

برطانیہ سلامتی کونسل کے ذریعے یمن میں امن کا حامی

یمن میں برطانوی سفیر رچرڈ اوپین ہائیم (میشال القادر)
یمن میں برطانوی سفیر رچرڈ اوپین ہائیم (میشال القادر)

یمن میں برطانوی سفیر رچرڈ اوپین ہائیم نے کہا ہے کہ ان کا ملک سعودی-ایرانی معاہدے اور ہر اس اقدام کا خیرمقدم کرتا ہے جو خطے میں کشیدگی کو کم کرے۔ تاہم انھوں نے یہ جاننے کی اہمیت پر بات کی کہ آیا ایرانی اقدامات میں کوئی حقیقی تبدیلی آئی ہے یا نہیں۔ علاوہ ازیں انہوں نے یمنی بحران کے حل کے لیے سعودی عرب اور سلطنت عمان کے کردار کو سراہا۔

اوپین ہائیم نے "الشرق الاوسط" کے ساتھ انٹرویو میں انہوں نے اپنے ملک کا یمنی اطراف کی طرف سے کسی بھی جامع سیاسی تصفیے تک رسائی کے نئے فیصلے کو قانونی حیثیت دینے کے لیے توثیق کی خاطر عالمی سلامتی کونسل میں اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہونے کی یقین دہانی سے قبل انکشاف کیا کہ یمن میں امن کی حمایت کے لیے سلامتی کونسل کے پاس ایسے اقدامات ہیں کہ جن پر اتفاق کیا جا سکتا ہے، اور ان میں سب سے نمایاں پابندیاں ہٹانے کے لیے کونسل کی منظوری ہے۔

لندن کا خیال ہے کہ یمن میں کسی بھی کامیاب معاہدے میں بکھرے ہوئے یمنی وسائل کے تصفیے کے لیے ایک اقتصادی معاہدہ بھی شامل ہونا چاہیے، جس میں طویل مدتی سیاسی مسائل شامل ہوں، جیسے کہ مستقبل کے کسی سیاسی تصفیے میں جنوبی یمن کے مستقبل کو بطور جزو شامل کیا جاتا ہے۔ (...)

پیر - 25 شوال 1444 ہجری - 15 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16239]



یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
TT

یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے برسلز میں یونین کے ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کی نقل و حرکت کو محفوظ بنانے کے لیے فوجی آپریشن شروع کرنے کے لیے "اصولی طور پر" ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔

سفارتی ذرائع نے بتایا کہ یہ مشن اگلے ماہ شروع ہو گا، جس کا مقصد یمن میں حوثی گروپ کی طرف سے بحیرہ احمر میں بحری نقل و حمل پر شروع کیے گئے حملوں کو ختم کرنا ہے۔ جب کہ موجودہ منصوبوں کے تحت، اس مشن میں یورپی جنگی جہازوں کی تعیناتی اور خطے میں مال بردار بحری جہازوں کی حفاظت کے لیے ہوائی جہاز کے ابتدائی انتباہی نظام شامل ہیں۔ لیکن یمن میں حوثی ٹھکانوں پر امریکہ کی طرف سے شروع کیے گئے حملوں میں حصہ لینا ابھی منصوبے میں شامل نہیں ہے۔

حکومتی ذرائع نے بتایا کہ جرمنی "ہیسن فریگیٹ" کے ساتھ جوی آپریشن میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتا ہے، بشرطیکہ جرمن ایوان نمائندگان "بنڈسٹاگ" یورپی یونین کے منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد بھی اس کی اجازت دیں۔(...)

منگل-11 رجب 1445ہجری، 23 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16492]