برطانیہ سلامتی کونسل کے ذریعے یمن میں امن کا حامی

یمن میں برطانوی سفیر رچرڈ اوپین ہائیم (میشال القادر)
یمن میں برطانوی سفیر رچرڈ اوپین ہائیم (میشال القادر)
TT

برطانیہ سلامتی کونسل کے ذریعے یمن میں امن کا حامی

یمن میں برطانوی سفیر رچرڈ اوپین ہائیم (میشال القادر)
یمن میں برطانوی سفیر رچرڈ اوپین ہائیم (میشال القادر)

یمن میں برطانوی سفیر رچرڈ اوپین ہائیم نے کہا ہے کہ ان کا ملک سعودی-ایرانی معاہدے اور ہر اس اقدام کا خیرمقدم کرتا ہے جو خطے میں کشیدگی کو کم کرے۔ تاہم انھوں نے یہ جاننے کی اہمیت پر بات کی کہ آیا ایرانی اقدامات میں کوئی حقیقی تبدیلی آئی ہے یا نہیں۔ علاوہ ازیں انہوں نے یمنی بحران کے حل کے لیے سعودی عرب اور سلطنت عمان کے کردار کو سراہا۔

اوپین ہائیم نے "الشرق الاوسط" کے ساتھ انٹرویو میں انہوں نے اپنے ملک کا یمنی اطراف کی طرف سے کسی بھی جامع سیاسی تصفیے تک رسائی کے نئے فیصلے کو قانونی حیثیت دینے کے لیے توثیق کی خاطر عالمی سلامتی کونسل میں اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہونے کی یقین دہانی سے قبل انکشاف کیا کہ یمن میں امن کی حمایت کے لیے سلامتی کونسل کے پاس ایسے اقدامات ہیں کہ جن پر اتفاق کیا جا سکتا ہے، اور ان میں سب سے نمایاں پابندیاں ہٹانے کے لیے کونسل کی منظوری ہے۔

لندن کا خیال ہے کہ یمن میں کسی بھی کامیاب معاہدے میں بکھرے ہوئے یمنی وسائل کے تصفیے کے لیے ایک اقتصادی معاہدہ بھی شامل ہونا چاہیے، جس میں طویل مدتی سیاسی مسائل شامل ہوں، جیسے کہ مستقبل کے کسی سیاسی تصفیے میں جنوبی یمن کے مستقبل کو بطور جزو شامل کیا جاتا ہے۔ (...)

پیر - 25 شوال 1444 ہجری - 15 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16239]



دونیتسک پر کیف کے حملے میں درجنوں افراد متاثر

فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)
فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)
TT

دونیتسک پر کیف کے حملے میں درجنوں افراد متاثر

فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)
فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)

کل اتوار کے روز ماسکو کے زیر کنٹرول ملک کے مشرق میں واقع سب سے بڑے شہر دونیتسک کے ایک بازار پر یوکرین کے حملے کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک ہو گئے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر پھیلی تصاویر میں زمین پر پڑی کئی خون آلود لاشوں کو اور شیشے کے بکھرے ہوئے ٹکڑوں کو دیکھا جا سکتا ہے۔ ماسکو کی جانب سے مقرر کردہ دونیتسک ریجن کے گورنر ڈینس پوشیلن نے کہا: "خصوصی معلومات میں 25 ہلاکتوں کی تصدیق کی گئی ہے۔ جب کہ دیگر 20 سے زائد لوگ زخمی ہوئے ہیں، جن میں معمولی نوعیت کے زخمی ہونے والے دو بچے بھی شامل ہیں(...) بازار کو اتوار کے روز ایک ایسے وقت میں نشانہ بنایا گیا جب یہ زیادہ پُرہجوم تھا۔"

دوسری جانب مشرقی یوکرین کے علاقے خارکیف میں روسی فوج نے کوبیانسک میں کراخمالنوئے گاؤں پر اپنے کنٹرول کا اعلان کیا ہے، جو کہ دونیتسک کے علاقے (مشرقی یوکرین) میں ایک اور چھوٹے سے گاؤں ویسلائے پر کنٹرول کے اعلان کے چند روز بعد ہے۔ جب کہ کیف روسی پیش قدمی کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔(...)

پیر-10 رجب 1445ہجری، 22 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16491]