اٹلی غیر قانونی امیگریشن کے خاتمے کے لیے تیونس کی کوششوں کو سراہ رہا ہے

اٹلی کے ساحل سے غیر قانونی تارکین وطن کو بچا لیا گیا (رائٹرز)
اٹلی کے ساحل سے غیر قانونی تارکین وطن کو بچا لیا گیا (رائٹرز)
TT

اٹلی غیر قانونی امیگریشن کے خاتمے کے لیے تیونس کی کوششوں کو سراہ رہا ہے

اٹلی کے ساحل سے غیر قانونی تارکین وطن کو بچا لیا گیا (رائٹرز)
اٹلی کے ساحل سے غیر قانونی تارکین وطن کو بچا لیا گیا (رائٹرز)

اطالوی وزیر داخلہ ماٹیو بیانٹیدوسی نے (پیر کے روز) تیونس کے حکام کی طرف سے غیر قانونی امیگریشن سے نمٹنے کے لیے کی گئی "عظیم کاوشوں" کی تعریف کی۔ جیسا کہ تیونس کے صدر قیس سعید نے اپنے آپ کو نتائج اور اثرات کو حل کرنے تک محدود رکھے بغیر ایک بین الاقوامی اجلاس منعقد کرنے کی تجویز پیش کی تاکہ "ان تعاون کے فارمولوں پر اتفاق کیا جائے جو غیر قانونی نقل مکانی کی وجوہات کو ختم کرتے ہیں۔"

اطالوی وزارت داخلہ کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق، اطالوی وزیر نے دارالحکومت تیونس میں اپنے تیونسی ہم منصب کمال الفقی سے ملاقات کے دوران تصدیق کی کہ "تیونس کی جانب سے اپنی بحری اور بری سرحدوں کی حفاظت، اسمگلنگ کے نیٹ ورکس سے نمٹنے، ان کی کشتیوں کو ضبط کرنے اور سمندر میں تارکین وطن کو بچانے کے لیے کی جانے والی عظیم کاوشوں کی وہ مکمل تعریف کرتے ہیں۔" (...)

منگل - 26 شوال 1444 ہجری - 16 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16240]



یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
TT

یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے برسلز میں یونین کے ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کی نقل و حرکت کو محفوظ بنانے کے لیے فوجی آپریشن شروع کرنے کے لیے "اصولی طور پر" ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔

سفارتی ذرائع نے بتایا کہ یہ مشن اگلے ماہ شروع ہو گا، جس کا مقصد یمن میں حوثی گروپ کی طرف سے بحیرہ احمر میں بحری نقل و حمل پر شروع کیے گئے حملوں کو ختم کرنا ہے۔ جب کہ موجودہ منصوبوں کے تحت، اس مشن میں یورپی جنگی جہازوں کی تعیناتی اور خطے میں مال بردار بحری جہازوں کی حفاظت کے لیے ہوائی جہاز کے ابتدائی انتباہی نظام شامل ہیں۔ لیکن یمن میں حوثی ٹھکانوں پر امریکہ کی طرف سے شروع کیے گئے حملوں میں حصہ لینا ابھی منصوبے میں شامل نہیں ہے۔

حکومتی ذرائع نے بتایا کہ جرمنی "ہیسن فریگیٹ" کے ساتھ جوی آپریشن میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتا ہے، بشرطیکہ جرمن ایوان نمائندگان "بنڈسٹاگ" یورپی یونین کے منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد بھی اس کی اجازت دیں۔(...)

منگل-11 رجب 1445ہجری، 23 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16492]