میکرون تصدیق کر رہے ہیں کہ انہوں نے یوکرینی "پائلٹوں کی تربیت کا دروازہ کھولا"

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون (رائٹرز)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون (رائٹرز)
TT

میکرون تصدیق کر رہے ہیں کہ انہوں نے یوکرینی "پائلٹوں کی تربیت کا دروازہ کھولا"

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون (رائٹرز)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون (رائٹرز)

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے پیرس میں اپنے یوکرینی ہم منصب ولادیمیر زیلنسکی سے ملاقات کے اگلے دن پیر کے روز اعلان کیا کہ انہوں نے یوکرینی پائلٹوں کی تربیت کا دروازہ "اب سے" کھول دیا ہے۔

میکرون نے "TF1" پر ایک انٹرویو کے دوران کہا: "یہ (معاملہ) یورپی ممالک کے ساتھ ہے جن میں سے کئی تیار ہیں۔ میرے خیال میں امریکیوں کے ساتھ بات چیت جاری ہے،" اور دوسری طرف، اس بات پر غور کرتے ہوئے کہ مستقبل میں کیف کی طرف سے جنگجوؤں کی فراہمی کے امکان پر بحث کرنا، "ایک نظریاتی بحث ہو گی۔" انہوں نے مزید کہا، "آج ہمیں تربیت شروع کرنے کی ضرورت ہے۔" انہوں نے تربیت کے موضوع پر دیگر تفصیلات کا ذکر کیے بغیر کہا کہ، "یہ متعدد یورپی ممالک کے درمیان ایک معاہدہ ہے۔" انہوں نے گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ "یہ کوئی ممنوع نہیں ہے۔"

پیرس نے اس سے قبل کیف کو جنگی طیارے فراہم کرنے کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے اپنے موقف کا یہ جواز پیش کیا تھا کہ پائلٹوں کی تربیت کے لیے کئی ماہ درکار ہیں۔ لیکن اس تربیت کے آغاز سے بالآخر جنگی طیاروں کی ترسیل کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔

میکرون نئے وعدوں کی تفصیلات میں نہیں جانا چاہتے تھے جو انہوں نے اپنے یوکرینی ہم منصب سے ہتھیاروں کے معاملے میں کیے تھے، صرف اتنا کہا: "ہم نے نیا گولہ بارود فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔" (...)

منگل - 26 شوال 1444 ہجری - 16 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16240]



دونیتسک پر کیف کے حملے میں درجنوں افراد متاثر

فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)
فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)
TT

دونیتسک پر کیف کے حملے میں درجنوں افراد متاثر

فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)
فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)

کل اتوار کے روز ماسکو کے زیر کنٹرول ملک کے مشرق میں واقع سب سے بڑے شہر دونیتسک کے ایک بازار پر یوکرین کے حملے کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک ہو گئے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر پھیلی تصاویر میں زمین پر پڑی کئی خون آلود لاشوں کو اور شیشے کے بکھرے ہوئے ٹکڑوں کو دیکھا جا سکتا ہے۔ ماسکو کی جانب سے مقرر کردہ دونیتسک ریجن کے گورنر ڈینس پوشیلن نے کہا: "خصوصی معلومات میں 25 ہلاکتوں کی تصدیق کی گئی ہے۔ جب کہ دیگر 20 سے زائد لوگ زخمی ہوئے ہیں، جن میں معمولی نوعیت کے زخمی ہونے والے دو بچے بھی شامل ہیں(...) بازار کو اتوار کے روز ایک ایسے وقت میں نشانہ بنایا گیا جب یہ زیادہ پُرہجوم تھا۔"

دوسری جانب مشرقی یوکرین کے علاقے خارکیف میں روسی فوج نے کوبیانسک میں کراخمالنوئے گاؤں پر اپنے کنٹرول کا اعلان کیا ہے، جو کہ دونیتسک کے علاقے (مشرقی یوکرین) میں ایک اور چھوٹے سے گاؤں ویسلائے پر کنٹرول کے اعلان کے چند روز بعد ہے۔ جب کہ کیف روسی پیش قدمی کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔(...)

پیر-10 رجب 1445ہجری، 22 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16491]